473

دروش میںآٹھ گھنٹے تک چترال پشاور روڈ بند رہنے کے بعد انتظامیہ کی مطالبات تسلیم کئے جانے پر ہڑتال ختم کر دی

چترال(محکم الدین ایونی)دروش کے عوام نے اپنی دی گئی ڈیٹ لائن کے مطابق آج بدھ کی صبح سے شٹر ڈاون ہڑتال کرکے آٹھ گھنٹے تک چترال پشاور روڈ بند رہنے کے بعد انتظامیہ کی مطالبات تسلیم کئے جانے پر ہڑتال ختم کر دی گئی ،مظاہرین نے شیشی پل سے لے کر دروش بازار کے آخر تک مین روڈ پررکاوٹیں کھڑی کردی تھیں جس کے سبب ہر قسم کی ٹریفک کے لئے روڈبند رہا ۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ شیشی پاور ہاؤس میں بڑے پیمانے پر ہونے والے کرپشن کی انکوائری کیجائے، بجلی گھر کے سب انجنےئر ابرار کو فوری طور پر تبدیل کیاجائے اور بجلی کے لئے نظام الاوقات مقرر کرکے تحریری طور پر عوام کی یقین دہانی کرائی جائے نیز نیشنل گرڈ کی بجلی کی ولٹیج کی کمی کو دور کیا جائے ۔ اس حوالے سے دروش کے عمائدین نے گذشتہ ایک ہفتے سے دروش چوک میں دھرنا دے رکھا تھا ۔ اور ڈیڈ لائن ختم ہونے پر بدھ کے روز شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ۔ شٹر ڈاؤن ہڑتال کی قیادت احتجاجی کمیٹی کے چیرمین قاری انعام الحق ، سابق ناظم عبدالباری ، صدر تجار یونین دروش شانادر ، صدر ڈرائیور یونین ممتاز علی جان ، امیر جماعت اسلامی دروش محمد عالم ، محمودلال ، فداء الرحمن ، پروفیسر سید توفیق جان ، حاجی انظرگُل ،وی سی ناظم دروش عمران الملک دروش کر رہے تھے ۔ ہڑتال کے نتیجے میں روڈ کی بندش سے چترال سے پشاور اورپشاور سے چترال آنے والے سینکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس کررہ گئیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کاسامنا پڑا۔پھنسی ہوئی گاڑیوں میں شندور فیسٹول میں ڈیوٹی کی غرض سے آنے والے سر کاری اہلکار،پو لیس ، فوجی اور بڑے پیمانے پر سیاح بھی روڈ بند ہونے سے مشکلات کا شکار رہے ۔ میڈیاسے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے احتجاجی کمیٹی کے چیر مین و ممبر دسٹرکٹ کونسل قاری انعام الحق نے کہا ۔ کہ اُن کا شٹرڈاون ہڑتال انتہائی کامیاب رہا ۔ اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔ بازاروں میں سبزی کی دکان اور ہوٹلوں کے علاوہ تمام دکانیں مکمل طور پر بندر ہیں ۔ ایمبولینس کے علاوہ کسی بھی گاڑی کو گزرنے کی اجازت نہیں تھی۔ یہاں تک کہ آرمی کی پانچ گاڑیوں کو بھی اجازت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا ، کہ بالاخر ضلع ناظم اور ڈپٹی کمشنر چترال اُن کے مطالبات ماننے پر مجبور ہوئے ۔ اور مذاکرات کا میاب ہوگئے ہیں ۔ ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ اور ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ نے دروش ہائیڈل پاور سٹیشن میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کیلئے نیب سے رابطہ کیا ہے ۔ جس پر کام فوری طور پر شروع کیا جائے گا ۔ جبکہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ جو کہ بجلی سے متعلق آیندہ تمام امور کا ذمہ دار ہو گا ۔ اسی طرح سب انجینئر ابرار کو فوری طور پر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ جس پر ہم نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں