293

چترال کے مختلف بڑے ترقیاتی منصوبہ جات بشمول بائی پاس روڈ کی موثر مانیٹرنک کاکام جاری ہے۔کرنل نظام الدین شاہ

چترال (محکم الدین محکم) کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل نظام الدین شاہ نے کہا ہے کہ چترال سکاوٹس نے ملکی سرحدات کی دفاع کے ساتھ ساتھ ضلعے کی ترقی اور سیلاب اور زلزلے کی صورت میں قدرتی آفات میں ریسکیو،ریلیف اور بحالی کے مراحل میں بھر پور مددکی فراہمی اور فزیکل انفراسٹرکچر ز میں سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ کام کیا۔www اپنے دفتر میں مقامی میڈیا سے گفتگو رکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس سال جولائی میں سیلاب نے سڑکوں اور پلوں کو زبردست نقصان پہنچا دیا تھا لیکن پاک آرمی نے ضلعے کے تین بڑے سڑکوں چترال بونی روڈ، چترال گرم چشمہ روڈ اور بمبوریت روڈ کو دو ہفتے کے قلیل مدت کے دوران نہ صرف بحال کیا بلکہ تین مقامات ریشن ، شوغور اور بروز کے مقامات پر اسٹیل پل تعمیر کرکے موٹر گاڑیوں کی ٹریفک بحال کردی جوکہ سیلاب میں بہہ گئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ موڑکھومیں موژگول کے مقا م پر ٹرک ایبل پل کی تعمیر نو کے لئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو فنڈز کی فراہمی کے لئے کور کمانڈر پشاور کے ذریعے صوبائی حکومت کی ٹاپ کی ترجیحات میں شامل کیا گیا جس کے نتیجے میں یہ پل آئندہ چند دنوں میں مکمل ہوکر دوبارہ ٹریفک کے قابل بن رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاک آرمی نے اپنے وسائل سے بھی مختلف منصوبہ جات کیلئے وسائل فراہم کئے جن میں بونی اور موڑکھو کے ہسپتالوں کو بجلی کی فراہمی کے لئے سولر پینل مہیا کئے گئے جبکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال سمیت دوسرے ہسپتالوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آرمی ہیلی کاپٹروں نے نہ صرف سیلاب میں بلکہ حالیہ زلزلوں میں ضلعے کے دور دراز علاقوں میں ایسے زخمیوں کو ریسکیو کرکے ہسپتال پہنچا دیاجہاں سڑکیں بند ہوچکی تھیں اور ان کی منتقلی کی کوئی اور صورت نہیں تھی۔ کرنل نظام الدین نے کہاکہ بجلی کی فراہمی میں ایس آر ایس پی ایک درجن سے ذیادہ مقامات پر چھوٹے پن بجلی گھر تعمیر کررہی ہے جوکہ اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جن میں گولین گول کا دو میگاواٹ پیدواری گنجائش کا ہائیڈر پاور پراجیکٹ قابل ذکر ہے اور چترال سکاوٹس اور پاک آرمی کی سپورٹ اس ادارے کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ دوردراز کے علاقوں میں محکمہ خوراک کے گوداموں میں گندم کی ترسیل کیلئے انتظامات کئے گئے ہیں جن میں بروغل بھی شامل ہے جہاں 25نومبر کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ زلزلے متاثرین کیلئے نو ہزار خیمے، چھ ہزار ترپال اور پچاس ٹن فوڈ آئٹمز دئیے گئے۔ کرنل نظام الدین نے کہاکہ چترال کے مختلف بڑے ترقیاتی منصوبہ جات بشمول بائی پاس روڈ کی موثر مانیٹرنک کاکام جاری ہے۔ اس موقع پر میجر طارق میر بھی موجود تھے۔ چترال پریس کلب کے صدر محکم الدین نے چترال کی مسائل کو حل کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کرنے پر کرنل نظام الدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ چترال سکاوٹس نے ہر ضرورت کے وقت چترالی عوام کے توقعات پر پورا اترنے کی بھر پور کوشش کی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں