315

سماجی کارکن عنایت اللہ اسیرؔ

یہ ملک خداداد میرا دیس میری جان
ہر دم رہے آباد میرا دیس میری جان
کراچی سے چترال گوادر سے ہزارہ
صحرا و گلستان یہ سب دیس ہمارا
آؤ کہ کریں بات میرا دیس میری جان
قلعہ شاہی مسجد یہ چمن اور مینارہ
یہ ملک ہی تو ہے میری امیدوں کا سہارا
محنت کریں دن رات میرا دیس میری جان
اس ملک سے الفت میر ا دین میرا ایمان ہے
یہ ملک ہی میری جان میری راحت کا سامان ہے
اسیرؔ ہیں آزاد میرا دیس میری جان
KPK اور پنجاب یہ سندھ اور بلوچستان
گلدستہ گل ہے یہ گلشن یہ گلستان
ملکر رہیں آباد میرا دیس میری جان
یہ ملک خداداد میرا دیس میری جان
ہر دم رہے آباد میرا دیس میری جان

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں