192

چترال ٹو چکدرہ روڈ کو سی پیک منصوبے میں شامل کرنے کا کریڈیٹ وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کو جاتا ہے ۔ایم پی اے بی بی فوزیہ 

چترال (بشیر حسین آزاد) ایم پی اے بی بی فوزیہ نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ سی پیک منصوبے سے متعلق حالیہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پر ویز خٹک نے خیبر پختونخوا حکومت کے موقف اور حقوق کا بر پور دفاع کیا بلکہ تمام چھوٹے صوبوں کے لئے ایک مثال قائم کیا ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے سی پیک میں متعدد پراجیکٹس جن میں 1700 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے ،پشاور، چارسدہ، صوابی کے مابین سرکولر ریلوے ٹریک، موٹر وے کے ساتھ جدید اقتصادی زون کا قیام شامل ہے کی منظوری لی ۔اُنہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سی پیک میں ایک متبادل روڈ کی بھی منظوری دی گئی ۔جو خنجراب سے گلگت ، گلگت سے چترال ، چترال سے دیر اور دیر سے چکدرہ کو ملائے گا ۔ یہ واضح رہے کہ ملاکنڈ ڈویژن کا کوئی بھی ڈسٹرکٹ سی پیک منصوبے میں شامل نہیں تھا ۔ صوبائی اسمبلی سے قرارداد وفاقی حکومت کو بھیجی گئی تھی ، کہ ملاکنڈ ڈویژن کو سی پیک کا حصہ بنایا جائے تاہم وزیر اعلی پرویز خٹک نے اس خواب کو حقیقت کا روپ دیا جس کے لئے تمام چترالی عوام ان کے مشکور ہیں ۔اس پراجیکٹ کی تکمیل سے نہ صرف چترال میں بیروزگاری میں کمی آئے گی بلکہ مستقبل قریب میں چترال تجارتی مرکز بن جائے گا ۔ایم پی اے فوزیہ بی بی نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا کہ صوبائی حکومت ان مذکورہ منصوبوں کی تکمیل میں بھر پور کردار ادا کرے گی ۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں