196

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈ ہولڈروں کا بینکوں اور بے نظیر انکم سپورٹ دفتر کے ناروا سلوک کے خلاف احتجاج

چترال(نمائندہ ڈیلی چترال) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈ ہولڈروں نے بینکوں اور بے نظیر انکم سپورٹ دفتر کے ناروا سلوک خلاف بھر احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بے نظیر کارڈ کا وظیفہ ڈاک خانے کے ذریعے ادا کیا جائے۔یابینکوں کو بروقت ادائیگی کا حکم دیا جائے۔ایک مشترکہ اخباری بیان میں بے نظیر کارڈ ہولڈروں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ غریب،نادار،بیوہ یا معذور خاتون اپنا کارڈ کسی مرد کو دیکرسینکڑوں کلومیٹر دور سے چترال بازار میں واقع بینک کے لئے بھیجتا ہے۔بینک کے اے ٹی ایم مشین کے سامنے گھنٹوں قطار میں کھڑے ہونے کے بعد باری آتی ہے تو کارڈ ہی پھنس جاتا ہے۔پھنسا ہوا کارڈ واپس نہیں ملتا ۔بینک حکام کا کہنا ہے کہ ایک شخص دس سے پندرہ کارڈ لیکر آتا ہے۔کارڈ کی حالت مخدوش ہوتی ہے ،مشین میں پھنسنے کے بعد واپس کرنا بینک کے اختیار میں نہیں۔کارڈ بی آئی ایس پی کے ہیڈکوارٹر بھیجا جاتا ہے یہ بی آئی ایس بی کے دفتر کا اختیار ہے کہ وہ کارڈ کو ضبط کرے یا واپس کرے۔اس میں بینک کا قصور نہیں۔سسٹم ہی غلط بنایا گیا ہے۔دوسری طرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے متاثرین کا موقف یہ ہے کہ ایک بیوہ ،معذور،بیمار یا غریب عورت 3ہزار روپے کیلئے سینکڑوں کلومیٹر سفر کرے تو اس پر ہزاروں روپے کا خرچہ آتا ہے۔اس کی جگہ ہرگاؤں میں ڈاک خانہ ہے۔یہ رقم ڈاک کے ذریعے تقسیم کی جائے تو سب کا فائدہ ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں