200

گرم چشمہ ہائیر سیکنڈری سکول میں سائنس کلاسز میں داخلے بند

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال)گرم چشمہ کے اکلوتے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول میں اس سال سائنس کے طلبہ کو داخلے نہیں دئے گئے، جس کی وجہ فنڈز کی کمی بتائی جارہی ہے،اس ہائیر سیکنڈری سکو ل نے مختلف ذمہ دار افراد کے وعدوں کے بعد بالاخر 2007 میں آرٹس کے کلاسز کا آغاز کیا کلاسز کے لئے پانچ سبجیکٹ اسپلشسٹ اساتذہ کا تقرر ہوا ، لٹکوہ کے عوام کی مجبوری کو مدنظر رکھتے ہوئے 2014 میں ڈائریکٹر آف ایجوکیشن نے پرنسپل کے مشورے سے سائنس کلاسز کا آغاز کروایا جس میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ سائنس کلاسز چلانے کے لئے کچھ پیسے طالب علموں سے وصول کئے جائیں گے اور کچھ پیسے سکول فنڈز سے مہیا کئے جائیں گے، اس کرم فرمائی سے سکول میں سائنس کلاسز کا آغاز کیا گیا مگر 2016 میں سکول فنڈز ختم ہونے کی وجہ سے سائنس کلاسز بند کردیئے گئے ہیں، پانچ میں سے اب صرف تین سبجیکٹ اسپیلشٹ ٹیچر خدمات انجام دے رہے ہیں جو کہ آرٹس کی کلاسز کو پڑھا رہے ہیں ، علاقے کے عوام اس بات پر شدید پریشان ہیں کہ تعلیم اور صحت کے حوالے سے کے پی کے کی حکومت اتنے دعوے کررہی ہے مگر عملی طور پر چالو سکولوں کو بند کررہے ہیں، واضح رہے کہ موجودہ ایم پی اے سلیم خان بھی اسی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔علاقے کے عوام نے وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلی پرویز خٹک، وزیر تعلیم، سیکریٹری تعلیم اور عمران خان سے گزارش کی ہے کہ علاقے کی 35 ہزار کی آبادی کے لئے حکومتی سطح پر چلنے والے اس واحد ہائیر سیکنڈری سکول کی حالت زار پر رحم کیا جائے اور یہاں پر سائنس کلاسز شروع کرکے عوام کے درینہ مسلئے کو حل کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں