216

سوات میں چترالی خاتون کے قتل ملوث افراد کو پھانسی دی جائے۔صلاح الدین طوفان

چترال(نامہ نگار) دروش کے سماجی اور سیاسی شخصیت صلاح الدین طوفان نے ایک اخباری بیان میں سوات میں قتل ہونے والی بیٹی کے واقعے پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اْرغوچ سے تعلق رکھنے والی دختر مفتاح الدین12سال کی عمر میں سوات میں بیاہی گئی تھی اور بعد میں گھریلو ناچاقی کی وجہ سے سسرال والوں نے تشدد کرکے اْنہیں قتل کردیا۔گذشتہ تین مہینوں میں یہ چوتھا واقعہ ہے کہ چترالی بیٹیوں کی لاشیں چترال بھیجی جارہی ہیں۔اْنہوں نے اہلیان دروش کے طرف سے اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قتل میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزادیجائے تاکہ آئندہ کیلئے دوسرے لوگ عبرت حاصل کریں اور چترال کے بھائیوں سے گذارش ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو دلالوں کے ذریعے بغیر تحقیق کے دوسرے اضلاعوں میں شادی کروانے سے گریز کریں۔اور چند ٹکوں کے خاطر بیٹیوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی کوشش نہ کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں