182

سی پیک پر مرکز کی نیت کا تب یقین آئے گا جب ہمیں پورے پلان میں شامل کیا جائے۔مظفر سید ایڈوکیٹ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ سی پیک کے مغربی روٹ اور انفراسٹرکچر پر چین کی حکومت نے ہمیں گارنٹی ضرور دی ہے مگر وفاق کے ساتھ اس اہم قومی منصوبے پر ہمارے خدشات بدستور موجود ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے مرکز کی طرف سے اعلیٰ سطح پر ربطوں اور درخواست کے باوجود سی پیک سے متعلق حکومتی سطح پر عدلیہ میں دائر اپنی رٹ واپس نہیں لی ہم نے ڈیرہ اسماعیل خان سمیت جنوبی اضلاع کو پاک چین اقتصادی راہداری میں سرفہرست رکھا ہے اور اسکی بدولت نہ صرف ہمارے صوبے بلکہ بلوچستان، پنجاب، سندھ حتیٰ کہ گلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام پسماندہ علاقوں کا احاطہ ہو گا اور یہ ترقی کے دھارے میں شامل ہونگے جبکہ مشرقی روٹ کا گزر صرف ترقیافتہ علاقوں سے ہوتا ہے ڈیرہ اسماعیل خان کے دو روزہ دورے پر چودوان میں سابق تحصیل ناظم صدیق خان کی وفات پر تعزیت، عوامی اجتماعات اور عوامی وفود سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ موجودہ اتحادی حکومت انکے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچنے دے گی بلکہ ہر مرحلے پر عوامی امنگوں کی تکمیل کرے گی انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے ہی صوبے کے نامی گرامی سیاستدان سی پیک پر صوبے کے مفادات کو ذاتی مصلحتوں کی بھینٹ چڑھانے سے گریز نہیں کرتیں اور اس حساس معاملے پر یہاں کی عوامی آواز سے آواز ملانے کی بجائے بھانت بھانت کی بولیاں بول رہے ہیں جو کسی طرح قومی خدمت نہیں اگر ہم نے یکسو ہو کر سی پیک پراجیکٹس سے متعلق وفاق پر دباؤ برقرار رکھا تو مزید بہت کچھ ملنے کا امکان ہے ورنہ مرکز یہاں بھی ہمارے ساتھ وہی ظالمانہ سلوک کرے گا جیسا کہ کرتا آیا ہے اور آج ہم تمام تر زیادتیوں اور قربانیوں کے باوجود پن بجلی منافع اور تیل و گیس کی رائلٹی سمیت اپنے ہی فنڈز کے حصول کیلئے وفاق کے رحم و کرم پر ہیں مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے لوگ اس بات کی تسلی رکھیں کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے حالیہ دورہ چین اور وہاں منعقدہ بیجنگ جے سی سی کانفرنس میں سی پیک کے مغربی روٹ پر ہمیں باقاعدہ چینی حکومت کی جانب سے تحریری طور پر مطمئن کیا گیا ہے البتہ اس روٹ کی متعلقہ لوازمات کے ساتھ جلد از جلد بحالی میں وفاق کی طرف سے تاخیر اور بدنیتی دکھائی دی تو معاملات کو چھپانے کی بجائے پوری وضاحت کے ساتھ قوم کو باخبر رکھنے کے علاوہ حکومتی سطح پر احتجاج سے بھی گریز نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ وفاق کو ہماری اتحادی حکومت نے واشگاف الفاظ میں بتا دیا ہے کہ سی پیک پر مرکز کے خلوص نیت کا ہمیں تب یقین آئے گا جب ہمیں پورے سی پیک پلان پر مشاورتی اور منصوبہ بندی کے عمل میں شامل کیا جائے اور اس کے ساتھ ہی تمام لوازمات کے ساتھ مغربی روٹ پر عملی کام شروع کیا جائے نیز اسکی تکمیل کا ٹائم ٹیبل بھی دیا جائے صوبائی وزیر خزانہ نے وفود کی طرف سے پیش کردہ مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کا یقین دلایا جبکہ اجتماعات سے سابق تحصیل ناظم درابن سردار فتح اللہ میانخیل، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر زاہد محب اللہ، سابق امیر عبدالستار اور دیگر عمائدین نے بھی خطاب کیا اور صوبے بالخصوص کرپشن کے خاتمے، اداروں کی مضبوطی اور پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں