235

حالیہ تباہ کن برفباری کی وجہ سے تحصیل موڑکہو کے لوگ انتہائی مشکلات سے دوچار،انظامیہ سے ہنگامی بنیادوں پربحالی کے کاموں کی اپیل

موڑکہو (اعجاز احمد) نئے سال کے آغاز پر ماہ فروری کے تباہ کن برف باری نے تحصیل موڑکہو کا حلیہ بدل دیا اور برفباری کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے۔تحصیل موڑکہو کے بزرگ شخصیت فضل امین لال کا کہنا ہے کہ اس قسم کی شدید برف باری مہتر ناصر الملک کے دور میں1936میں ہوئی تھی۔جوکہ برف کے پگلاؤ کے بعد 5مارچ1936کو قلعہ دراسن موڑکہو کے احاطے میں5فٹ برف ریکارڈ کی گئی تھی۔اب61سال گذرنے کے بعد ضلع چترال میں برف باری کا دوسرا واقعہ ہے جوکہ پوری چترال کے لئے تباہ کن ثابت ہوا ہے۔جوکہ تحصیل موڑکہو کی پوری آبادی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔پوری تحصیل کا رابطہ بونی اور چترال سے منقطع ہوچکا ہے ،بونی تک روڈ کی صفائی کا کام شروع کردیا گیا ہے تو قع ہے کہ ایک دودن میں بونی تک سڑک پر برف کی صفائی کاکام مکمل ہوسکے گا۔موڑکہو کے زیرین علاقوں کا اپنے اپنے حلقے کے بالائی علاقوں سے روڈ کی بندش کی وجہ سے رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔برف کی زیادتی کے وجہ سے سودا سلف خریدنے کے لئے بازار جانا ناممکن ہوگیا ہے اور موڑکہو کی پوری آبادی اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئی ۔کئی جگہوں پر آبادی انتہائی مخدوش حالت میں ہے ،کئی مکانات کے بیم ٹوٹ چکے ہیں جبکہ جگہ جگہ درخت گرچکے ہیں ۔گہت کے چند گھرانوں کے مکین برفانی تودے سے بچاؤ کی غرض سے نقل مکانی کرچکے ہیں۔اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوچکی ہے۔جلانے کی لکڑی دستیاب نہیں،بجلی کا نظام پہلے دوسالوں سے مفلوج ہے۔علاقے کے مکین اپنے چھتوں سے برف کوہٹاتے تھک چکے ہیں اور برفانی تودے نے تمام آبادی اور رہائشی گھروں کو گھیر لیاہے۔گھروں کے آس پاس برف کا ملبہ کسی بڑی گلیشیر کا نمونہ پیش کرتی ہے۔اس موقع پر سب ڈویژنل انتظامیہ،ایم این اے چترال ،ایم پی اے اور تحصیل ناظم سب ڈویژن مستوج سے مطالبہ ہے کہ فوری طورپر موڑکہو کے گاؤں کیلئے ایک ایک ٹریکٹر کی منظوری دے جو ہریوسی میں سڑکوں کی صفائی اور برف ہٹانے کا انتظام کرلے ۔اس سلسلے میں مختلف این جی اوزاپنے فنڈز سے موڑکہو تحصیل کے ہرگاؤں کا سروے کرکے گھر گھر اشیائے خوردنوش کا راشن پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں تاکہ گھروں میں محصور مکینوں کیلئے امداد کو یقین بنایا جاسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں