176

پولیس فورس کے مختلف رینک کے کانسٹیبلز کی اپ گریڈیشن اور شہدا ءکا مراعاتی پیکج بڑھانے کی درخواست کی ہے.انسپکٹرجنرل آف پولیس

انسپکٹرجنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی نے صوبائی حکومت کو ایک مراسلہ کیا ہے جس میں پولیس فورس کے مختلف رینک کے کانسٹیبلز کی اپ گریڈیشن اور شہدا ءکا مراعاتی پیکج بڑھانے کی درخواست کی ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس صوبے میں دہشت گردی کےخلاف فرنٹ فورس کا کردار ادا کر رہی ہے اور اس جنگ میں اب تک فورس کے1200سے زائد افسروں و جوانوں نے قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور ہر فورم پر انکی بے مثال کارکردگی کو سراہا گیا ہے۔مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ بے پناہ قربانیوں کے باوجود پولیس دہشت گردوں کے خلاف اسی جوش و جذبے سے بر سرپیکار ہے اور عوام کے وابستہ توقعات پر پوری اتررہی ہے۔ چھٹی میں یہ بھی لکھا گیاہے کہ خیبر پختونخوا پولیس فورس میں کانسٹیبلز اور اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کو ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے تاہم پنجاب پولیس کی طرح ان کی اپ گریڈیشن نہیں ہو ئی ہے ۔آئی جی پی نے خط میں صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ منتخب نمائندوں اور متعلقہ محکموں کے افسروں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائیں تاکہ وہ کانسٹیبل کا بنیادی پے سکیل5سے بڑھا کر 7 اور ہیڈ کانسٹیبل کا7 سے بڑھا کر 9 اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر کا 9سے بنیادی پے سکیل 11 تک بڑھانے سے متعلق اپنی سفارشات دو ہفتوں کے اندر اندر پیش کر سکیں ۔ اس متعلقہ کمیٹی پولیس شہداءکے ورثا ءکے لیے مراعاتی پیکج بڑھا کر پنجاب اور اسلام آباد پولیس کے برابر لانے کی سفارشات بھی پیش کر سکیں۔ دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر بہادری سے لڑنے کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکار دوسرے محکموں کے بنیادی پے اسکیل کے 5 گریڈ کے ملازمین سے ہر حوالے سے بہتر زیادہ تعلیمی یا فتہ اور اہل ہیں اور یوں کہ انکا سلیکشن بھی صاف ،شفاف سسٹم کے ذریعے ہو اہے۔مراسلے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس کا شہداءپیکج پنجاب پولیس کے شہداءپیکج سے بہت کم ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں