184

این ڈی ایم اے نے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی درخواست پر ہیلی کاپٹر فراہم کی ہے ۔ضلعی ناظم حاجی مغفرت شاہ

چترال ( محکم الدین ) ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے کہا ہے ۔ کہ این ڈی ایم اے نے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی درخواست پر ہیلی کاپٹر فراہم کی ہے ۔ اور یہ ہیلی کاپٹر تین دنوں کے اندر چترال میں برفباری سے متاثرہ مقامات تک ا مدادی سامان کی ترسیل اور لوگوں کو ریسکیو کرنے میں مدد دے گی ۔ چترال ایئر پورٹ پر ڈپٹی کمشنر چترال شہاب حامد یو سفزئی کے ہمراہ امدادی سامان کی مختلف مقاما ت کو بھیجنے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے زیا دہ تر علاقے برفباری کے پانچ دن گزرنے کے باوجود بھی انتہائی مشکل حالات سے دوچار ہیں ۔ خصوصا دور دراز کے علاقے جن میں بروغل ، لاسپور ، ارکاری ،یارخون ، کمسئی ارندو ،پرسان ، مڈکلشٹ اور گولین وغیرہ کے لوگوں کا رابطہ شہری مقامات سے کٹ چکا ہے ۔ اور وہ محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔ اُن لوگوں کو ہنگامی بنیادوں پر راشن کی فراہمی کی جارہی ہے ۔جہاں ہیلی کاپٹر کے لئے لینڈکرنے کی جگہ موجود نہیں وہاں سامان ڈراپ کئے جارہے ہیں ۔ اور جہاں ہیلی پیڈ کی سہولت موجود ہے وہاں سامان پہنچانے کے بعد واپسی پر پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو بھی کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال شہر میں بجلی کی بحالی کیلئے آج میٹنگ کی جائے گی ۔ اور اُس کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔ کیونکہ نیشنل گرڈ کی بجلی حالیہ برفباری میں پھر منقطع ہو چکی ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے چترال کا دورہ کرنے کی اپیل کی اور مطالبہ کیا ۔ کہ ہنگامی بنیادوں پر چترال اور پشاور میں پھنسے ہوئے مسافروں کیلئے C130طیارے چلائے جائیں ۔ کیونکہ لواری ٹنل ایریے میں برفبار ی کی وجہ سے برف کے تودے گر چکے ہیں اور مزید تودوں کے گرنے کا شدید خدشہ موجود ہے ۔ اس لئے جانی نقصانات سے بچنے اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کیلئے سی ون تھرٹی کی سروس از حد ضروری ہے ۔ ڈپٹی کمشنر چترال شہاب حامد یوسفزئی نے اس موقع پر کہا ۔ کہ برفباری کے بعد کچھ سڑکیں کھول دی گئی ہیں ۔ جبکہ بعض سڑکوں پر سے برف اور تودوں کی صفائی کا کام جاری ہے ۔ چترال ایک وسیع علاقہ ہے ۔ اور یہاں ڈیزاسٹر کے بعد سڑکوں کو کھولنے میں ضرور وقت لگے گا ۔ اور اب بھی چترال کی سڑکوں پر مکمل طور پر ٹریفک بحال کرنے کیلئے دس دن سے زیادہ کا وقت لگنے کے امکانات ہیں ۔ تاہم ضلعی انتظامیہ اپنی طرف سے بھر پور کوشش کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ این ڈی ایم اے کی طرف سے ہیلی کاپٹر کی فراہمی سے کچھ انتہائی متاثرلوگوں تک خوراک اور گرم بسترے اور خیمے وغیرہ پہنچانے میں کامیابی ہوئی ہے ۔ درین اثنا اسسٹنٹ کمشنر چترال الطاف احمد نے ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا ۔ کہ اب تک ہیلی کاپٹر کے ذریعے ڈھائی ٹن آٹا ، 80فوڈ پیکیجز جس میں ہر پیکیج میں پانچ کلو گھی ،پانچ کلو چاول ، ڈھائی کلو چینی ، پانچ کلو دالیں ، اور چائے نمک وغیرہ شامل ہیں ، 30خیمے ، کمبل رضائیاں ، میٹس ،16کاٹن ادویات تقسیم کئے جا چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا ، کہ جمعرات کے روز ہیلی کاپٹر کے ذریعے گولین استور ، پھستی ارکاری ، گبور گرم چشمہ ،مڈکلشٹ میں خوراک اور نان فوڈ آئٹمز تقسیم کئے گئے ۔ جبکہ جمعہ کے روز یارخون ، بروغل اور سور لاسپور کے متاثرین کیلئے امدادی اشیاء بھیجے جائیں گے ۔ الطاف احمد نے کہا ۔ کہ چونکہ متاثرہ علاقے انتہائی بلندیوں پر واقع ہیں ۔ اس لئے ہیلی کاپٹر کیلئے ایک سرٹی میں 2ٹن وزن سے زیادہ اُٹھانے کی گنجائش نہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش ویلی کی سڑک کھول دی گئی ہے ۔ اس لئے وہاں ہیلی کاپٹر میں سامان بھیجنے کی ضرورت نہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں