190

پاناما فیصلہ عمران کے موڈ نہیں قانون کے مطابق آئیگا،عدالت کے کسی فیصلے کو چیلنج نہیں کریں گے: مریم اورانگزیب

اسلام آباد . مسلم لیگ کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ عمران خان کے موڈ کے مطابق نہیں قانون کے مطابق آئے گا ، عمران خان انصاف نہیں اقتدار چاہتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر پاناما کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جب یہ کس سپریم کورٹ میں شروع ہوا تو سب سے پہلے خط وزیراعظم نے عدالت کو لکھا کیونکہ ان کی خواہش تھی کہ عدالت عظمیٰ اس بڑے کیس کو سنے اور حق پر فیصلہ دیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم عدالت کے کسی فیصلے کو چیلنج نہیں کرینگے.انہوں نے کہا کہ نواز شریف پہلی بار وزیراعظم نہیں بنے بلکہ وہ عوام کے ووٹ اور اعتماد سے تیسری بار وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں اور عمران خان ان پر کرپشن کے منی لانڈرنگ کے ٹیکس چوری کہ الزامات لگارہے ہیں وہ پہلے بھی اس عدالت عظمیٰ سے ایسے کیسز سے باعزت بری ہوئے ہیں اب بھی ہوں گے انہوں نے کہا کہ آج عدالت میں ہمارے وکلاءکے دلائل مکمل ہوگئے ہیں اور عدالت نے جو بھی دستاویزات یا ثبوت مانگیں ہم نے انہیں فراہم کردیئے 1980ءسے میاں شریف کے کاروبار شروع کرنے سے 2006ءکے فلیٹ کی خریداری اور مریم نواز کی خود مختاری کے تمام ثبوت اور دستاویزات ہم نے عدالت کو فراہم کئے مگر عمران خان نے ابھی تک عدالت میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا سوائے اخباری تراشات ردی کے کاغذ اور پکوڑوں کے لفافے کے علاوہ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ وزیراعظم یہاں تیسری بار وزیراعظم منتخب ہوئے کیونکہ ان کے دور میں ایٹمی دھماکے کئے گئے سب سے پہلے ہیلتھ پروجیکٹ شروع کیا تعلیم کے نظام کو بہتر کیا سی پیک جیسا منصوبہ عوام کو دیا اور قوم کو اندھیروں سے نکال کر روشنی مہیا کی عمران خان کو چاہیے کہ حکومت کی باقی مدت مطلب سترہ ماہ کیلئے ذاتی رنجش اختلافات کو بھلا کر ملکر پاکستان کی ترقی میں ہمارا ساتھ دیں کیونکہ ہم خیبر پختونخوا کی عوام کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور وزیراعظم کو بھی کے پی کے کی عوام اس طرح پسند ہے جس طرح پنجاب اور دوسرے صوبوں کی مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ یہ کیس قانونی نہیں سیاسی ہے اور اس کے مخالفین ہم سے پہلے بھی کئی بار شکست کھا چکے ہیں اور اب بھی شکست ان کا مقدر ہو گی انہوں نے کہا کہ عمران خان انصاف نہیں بلکہ اقتدار چاہتے ہیں اور عدالت کے کندھوں کا سہارا لے کر دو ہزار اٹھارہ میں اپنے الیکشن کو چمکانے اور جیتنا چاہتے ہیں اس کیس کا فیصلہ عمران خان کے موڈ کے مطابق نہیں بلکہ قانون کے مطابق آئے گا یہ فیصلہ آپ کی خواہش کے برعکس ہی ہوگا.انہوں نے کہا کہ عدالت کے اندر عمران خان کا چہرہ لٹکا ہوا ہوتا ہے مگر باہر آک وہ میڈیا پر جھوٹ بولتے ہیں اور عدالت کی اندر کی کارروائی کو توڑ مروڑ کا پیش کرتے ہیں عمران خان کو چاہیے کہ وہ روز یہاں تماشہ کرنے کی بجائے پشاور میں ہونے والے دھماکے میں عدلیہ ججز پر ہونے والے حملے کی تفتیش کرائیں مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا کہ روز یہاں آکر تماشہ لگانے کی بجائے وزراء اراکین اپنے صوبوں میں ترقیاتی کام کرائیں ارو عدلیہ کو اپنے کام کرنے دیں انہوں نے کہا کہ عمران خان روزانہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کو ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کرتے ہیں اور وہ اس بات کے عادی ہیں ان کو چاہیے کہ کرپشن اور حملے کی تحقیقات کرائیں اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں