224

حکومت پاکستان کا مردم شماری کروانے کا فیصلہ خوش آئندہے، خدشات دور کیے جائیں، ہنزہ تھنکر ز فورم

حکومت پاکستان کا مردم شماری کرانیکا فیصلہ خوش آئندہے ، ہنزہ تھنکر ز فورم گلگت(پ ر)نو سال تاخیر کے بعد حکومت پاکستان کا مردم شماری کرانے کا فیصلہ خوش آئند قرار دیتے ہوئے ہنزہ تھنکرز فورم کے ممبران امجد ایوب،نیکنام کریم،سلطان مدد،حور شاہ اور دیگر نے اپنے خدشات و تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہنزہ کی تقریبا 40 فی صد آبای روزگار و تعلیم کی تلاش میں ہنزہ سے باہر ہے جبکہ سانحہ عطاآباد کے بعد کئی افراد عارضی طور پر ہنزہ سے باہر منتقل ہوئے ہیں جس سے ہنزہ میں خانہ شماری اور مرد شماری پر اثر انداز ہونگے جس کی وجہ سے آبادی کا تناسب بہت کم ہوگا ، جس کے باعث مختلف شعبوں میں حق تلفی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ نفوس کو گننے کے بعد قومی مالیاتی کمیشن کے وسائل تقسیم اور حلقہ بندیاں ہوتی ہیں۔اس مروم شماری کی بنیاد پر گلگت بلستان کی نہ صرف ایک سیاسی آواز مستحکم ہوگی بلکہ تعمیروترقی کے لیے وسائل بھی ملیں گے۔ انہوںنے مذید کہا کہ پاکستان کے دوسرے صوبوں کی علاقائی زبانوں کو مردم شماری شامل کیا گیا ہے مگر گلگت بلتستان کی ایک زبان کو بھی شامل نہ کرکے زیادتی کی گئی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بروششکی ، وخی ، شینا اور بلتی زبان کو مردم شماری میں شامل کیا جائے۔ اور اگر مردم شماری جولائی تک تاخیر نہیں ہو سکتا تو کم از کم حکومت گلگت بلتستان ان دوران چھٹیوں کا علان کیا جائے تاکہ علاقے سے باہر رہنے والے اپنے علاقوں میں جا کر اندارج کرا سکیں۔ انہوں نے یہ مطالبہ کیا کہ 1998 ء کی مردم شماری کے مطابق ہنزہ دو سیٹ کا حق دار ہے مگر حکومت وسائل کی تقسیم اور حقوق کے معماملے میں ہمشہ ہنزہ کو نظر انداز کر رہا ہے جو کہ باعث تشویش ہے حکومت اس مردم شماری کے بعد ہنزہ کو تین حلقوں میں تقسیم کر کے ہنزہ کے عوام کو جائز حقوق دے۔ اور ہماری خدشات اور تحفظات دور کریے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو علاقے سے باہر دوسرے شہروں میں رہتے ہیں وہ اپنی شناختی کارڈ اپنی گھروں میں بھیجوا دے تاکہ انکا مردم شماری علاقے میں ہو سکے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں