383

گرم چشمہ روڈکی بندش کی وجہ سے ہزاروں مکینوں کومشکلات کاسامنا،خواتین بچے اوربوڑھے پیدل چلنے پرمجبور

چترال(نمائندہ ڈیلی چترال)حالیہ سیلاب کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان گرم چشمہ روڈ کو پہنچاجہاں شاہراہ شالی سے لیکر شغور تک مکمل طور پر سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوچکا ہے اور سڑک کی جگہ اب دریا بہہ رہا ہے۔ اس علاقے کے سینکڑوں لوگ جن میں خواتین، بچے، بوڑھے اور مریض بھی شامل ہیں روزانہ شالی سے شغور تک دس سے پندرہ کلومیٹر سفر پیدل طے کرتے ہیں ۔ ہمارے نمائندے نے بھی اس خطرناک سفر کو پیدل طے کیا ۔ اس راستے سے روزانہ کئی سو لوگ پیدل سفر کرتے ہیں جو اپنے کمر پر آٹا، اشیائے خوردنوش کے علاوہ پٹرول اور ڈیزل بھی لے جاتے ہیں کیونکہ اس علاقے میں کھانے پینے کی چیزوں کے ساتھ ساتھ پٹرول اور ڈیزل کی بھی شدید قلت پیدا ہوئی ہے۔ ایک مقامی شخص رحمت خان جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اس راستے پر پیدل سفر کر رہے تھے نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ کم از کم لوگوں کیلئے پیدل کا راستہ فوری طور پر بنائے تاکہ لوگ کھانے پینے اور ضرورت کی دیگر چیزیں خود اٹھا کر لایا کریں۔ کیونکہ موجودہ حالت میں لوگ نہایت خطرناک پہاڑی پر چڑھتے ہیں جہاں پیدل جانے کا تنگ راستہ ہے اگر سفر کے دوران کسی مسافر کا پاؤں پھسل گیا تو سیدھا دریا میں گر جائے گا۔ کئی خواتین بھی پیدل اس پہاڑی راستے پر چڑھتے ہوئے دیکھا ئی دئیے جو اپنے بچوں کو گود یا کمر پر اٹھا کر جارہی تھیں۔ ایک اور شحص شفیق الدین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ہمارے لئے پیدل کا راستہ بھی بنادے تو ہم فاقہ کشی سے بچ سکتے ہیں کیونکہ فوجی ہیلی کاپٹر میں محدود پیمانے پر سامان لے جایا جاسکتا ہے جو چالیس ہزار آبادی تک پہنچانا نہایت مشکل ہے اور وادی کے لوگوں کے پاس کھانے پینے کی چیزیں ختم ہوچکی ہیں۔ شغور کے قریب پہاڑی پر بھی راستہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگ مجبوراً دریا میں سے گزرتے ہیں ۔ ایک جگہ لکڑی رکھا ہوا ہے جبکہ دوسری جگہ جوتے اتار کر ننگے پاؤں پانی میں کود کر جانا پڑتا ہے جو خواتین اور بچوں کیلئے نہایت خطرناک ہے۔ فیض الرحمان نامی ایک شخص کو دیکھا گیا جو اس راستے میں رضاکارانہ طور پر کام کرتاہے جہاں خطرناک راستہ ہے وہا ں پتھر رکھ کر اسے ہموار کرتا ہے تاکہ کوئی پھسل کر دریا میں نہ گرے۔ اس علاقے میں صاف پانی کا کئی قدرتی چشمے ہیں جن کی پائپ لائن دریا کے کنارے سے گزار کر لایا گیا ہے جو حالیہ سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوچکا ہے اور پائپ لائن جگہ جگہ ٹوٹی ہوئی نظر آتا ہے۔ مقامی لوگ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گرم چشمہ روڈ پر دونوں جانب سے کام شروع کروایا جائے کیونکہ فی الحال اس پر ایک جیک ہیمر مشین لگا ہوا ہے مگر دوسری جانب بھاری مشینری نہیں جاسکتی ہے اگر وہاں سے پہاڑ ی میں بلاسٹنگ کرتے ہوئے مزدوروں کے ذریعے اسے کاٹ کر راستہ بنوایا جائے تو ان لوگو ں کی جان خطرے سے نکل سکتی ہے ورنہ اس پر خطر راستے پر سفر کے دوران کسی بھی وقت کوی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے کیونکہ لوگوں کو پتہ نہیں چلتا اور دریا میں سفر کرتے ہوئے سیلاب کا ریلہ ان کو بہاکر لے جاسکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں