190

ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ کا منگل کے روز مستوج سب ڈویژن میں پانچ مختلف مقامات پر ٹر ک ایبل پلوں کاافتتاح

چترال / ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے منگل کے روز مستوج سب ڈویژن میں پانچ مختلف مقامات پر ٹر ک ایبل پلوں کاافتتاح کیا جوکہ 2015ء میں سیلاب برد ہوگئے تھے جس کے نتیجے میں کئی یونین کونسلوں کا ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ منقطع ہوکر رہ گئی تھی۔ ضلع ناظم نے جن پلوں کا افتتاح کیا ، ان میں چترال بونی روڈ پر واقع گرین لشٹ کے قریب پھوکیڑ ، چرون ، کوشٹ ، موژگول اور بونی گول شامل ہیں جہاں مقامی لوگ بڑی تعداد میں شریک ہوئے جبکہ بلدیاتی نمائندے بھی موجود تھے جن میں تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف، نائب تحصیل ناظم فخرالدین، ضلع کونسل کے اراکین مولانا جاوید حسین، غلام مصطفی ایڈوکیٹ، رحمت ولی اور تحصیل کو نسل کے رکن انعام اللہ اور قاضی سیف الدین شامل تھے۔ ان مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم حاجی مغفرت شاہ نے کہا کہ دوسال قبل سیلاب نے اس علاقے میں انفراسٹرکچر کو تباہ وملیامیٹ کردیا تھا اور پلوں کو بہالے جانے کی وجہ سے موڑکھو سب تحصیل کئی ماہ تک ضلعے کے دیگر علاقوں سے کٹ کررہ گئی تھی جبکہ اکثر علاقوں میں موٹر گاڑیوں کی ٹریفک ابھی تک بحال نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ضلعی حکومت کی خصوصی درخواست اور کوششوں سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے 70کروڑ روپے کی خطیر رقم منظور کی جس سے پھوکیڑ ، موژگول، کوشٹ کے مقامات پر آر سی سی پل جبکہ آرسی سی پل کی تعمیر تک کوشٹ اور گوہکیر کا رابطہ بحال کرنے کے لئے لکڑی سے بنی ہوئی پل اور بونی گول کے مقام پر بھی اسی نوعیت کا پل تعمیر کرنے کے قابل ہوسکے ۔ضلع ناظم نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ سیلاب کے بعد متاثرہ علاقے مفلوج ہوکر رہ گئے تھے اور ان علاقوں میں پلوں اور سڑکوں کی بحالی کی شدت سے انتظار تھا۔ انہوں نے کہا کہ چترال بونی روڈ، چرون زوندرانگم روڈ اور کئی مقامی سڑکوں کی بحالی کا کام بھی اس فنڈ سے شروع کیا جاچکا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم سیاسی اسکورنگ پر یقین بالکل نہیں رکھتے اور ہمار امطمع نظر صرف اور صرف عوامی خدمت ہے اورہم سب کویہی درس دے رہے ہیں کہ سیاست کو صرف الیکشن کے دن تک محدود رکھنا چاہئے۔ ضلع نا ظم نے عوام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آنے والی دور کے لئے اپنے آپ کو تیار رکھے جوکہ لواری ٹنل کی تکمیل ، سنٹرل ایشیاء اور چین کے ساتھ سڑک کے ذریعے الحاق کے ساتھ شروع ہوگا۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں