242

کے پی کے حکومت نے ضلعی حکومتوں کے لئے مختص 30فیصدفنڈزپردوبارہ اپنااختیارقائم کرنے کیلئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم منظورکرالی

چترال (نامہ نگار)خیبرپختونخواحکومت نے ضلعی حکومتوں کے لئے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے مختص 30فیصدفنڈزپردوبارہ اپنااختیارقائم کرنے کیلئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم منظورکرالی ہے جس کے تحت مذکورہ 30فیصدفنڈزمیں سے حکومت عوامی مفاد کے کسی فنڈکیلئے اس میں رقم حاصل کرسکے گی تاہم اس کااستعمال اضلاع ہی میں کیاجائیگا۔جبکہ اضلاع کیلئے گرانٹس کی تقسیم کافارمولاتشکیل دینے کااختیاربھی صوبائی حکومت کوحاصل ہوگیاہے ،حکومت نے 1860ء کے سوسائیٹررجسٹریشن ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے این جی اواورتنظیموں کے ساتھ مدارس کی رجسٹریشن کی بھی فیسوں میں اضافہ کے ساتھ مقررہ طریقہ کارپرعمل نہ کرنیکی صورت میں سزائیں مقررکردی ہیں جس کیلئے بل ایوان میں پیش کردیاگیا جبکہ صوبائی محتسب ترمیمی بل کی واپسی پراپوزیشن سراپااحتجاج بن گئی اورایوان میں رائے شماری کرانی پڑگئی تاہم حکومتی اکثریت نے بل واپس لینے کی حمایت کردی۔صوبائی حکومت نے ضلعی حکومتوں کوترقیاتی کاموں کیلئے دئیے جانیوالے 30فیصدفیڈزپراپنااختیاردوبارہ قائم کرتے ہوئے اس کیلئے ترمیم منظورکرائی جس کے تحت صوبائی حکومت کویہ اختیارحاصل ہوگیاہے کہ وہ عوامی مفاد کیلئے کسی بھی ایسے فنڈزجس کاانتظام حکومت کے ہاتھوں میں ہوااورجسے عوامی عہدیدارمقامی سطح پرترقیاتی کاموں کیلئے استعمال کریں کوقائم کرسکے گی جبکہ گرانٹس کی تقسیم کااختیاربھی صوبائی حکومت کے پاس آگیاہے اسمبلی نے لوکل گورنمنٹ کے دوسرے ترمیمی بل کی منظوری دی جس کے تحت یونیورسٹی ٹاون پشاورکے علاقے میں پانچ سال کے لئے کمرشل سرگرمیان جاری رکھنے کی اجازات دیدی گئی ہے تاہم چاہیکہ اس کے لئے اسے مقررہ فیسوں کی ادائیگی کرناہوگی اوراس کے بغیرتبدیلی کی صورت میں جرمانہ اورسزادونوں کاسامناکرناپڑیگا،حکومت کی جانب سے ایوان میں لوکل گورنمنٹ ترمیمی تیسرابل بھی پیش کیاگیاجس کے تحت ضلعی نائب ناظمین کوضلعی سیکرٹرٹیس کاسربراہ بنادیاگیا،مذکورہ بل ہی کے تحت ایسی ویلج اورنیبرہڈکونسلیں جن میں اقلیتیں نہیں ہیں وہاں یہ نشستیں ختم کردی جائیں گی ۔جب وزیرقانون نے صوبائی محتسب ترمیمی بل واپس لینے کی تحریک پیش کی تواپوزیشن نے ہنگامہ شروع کردیاجس پرایوان میں رائے شماری کرائی گئی جس پربل واپس لینے کے حق میں 37اورنہ لینے کے حق میں 21ارکان نے رائے دی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں