183

پانامہ فیصلہ: مختلف شہروں میں ن لیگ کے کارکنوں کے بھنگڑے، وزرا کے تند و تیز بیانات کا سلسلہ جاری

پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دینے کے احکامات کے بعد ملک کے مختلف شہروں، لاہور، گجرانوالہ، ملتان ، راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت دیگر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکن ڈھول کی تاپ پر رقص کرہے ہیں اور ایک دوسرے کو مبارک دیتے ہوئے مٹھائیاں کھلا رہے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ کے عہدیداران، اراکین اسمبلی اور دیگر وزرانے بھی عدالتی فیصلے کے بعد تندو تیز بیانات کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب کہتی ہے کہ جھوٹے الزامات لگانے والی پارٹی عدالت سے شرمندہ ہوکر نکلی ہے ،جبکہ مسلم لیگ ن ایک بار پھر سرخرو ہوئی ۔پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ آصف نے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالتِ عظمیٰ نے اکثریت کے ساتھ یہ فیصلہ کیا ہے جو نواز شریف نے چھ ماہ قبل کہا تھا کہ پاناما پر کمیشن بنے، تحقیقات ہوں کیونکہ ہم اس کے لیے تیار ہیں۔’ہمارے مخالفین نے جو شہادیں عدالت میں پیش کیں وہ نا کافی تھیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ آج ہم سرخرو ہوئے ہیں۔ جو لوگ یہ خواہش رکھتے تھے کہ وہ نواز شریف کو وزارتِ عظمیٰ سے ہٹانا چاہتے تھے تو میں انھیں بتانا چاہتا ہوں کہ وزیرِ اعظم سن 2018 تک وزیرِ اعظم رہیں گے۔احسن اقبال نے کہا کہ آج سپریم کورٹ نے سازش کو ناکام بنا دیا اور جو لوگ شب خون مارنا چاہتے تھے انھیں منہ کی کھانی پڑی ہے۔ ’عمران خان کے دعوے کہ ان کے پاس نواز شریف کے خلاف ثبوت ہیں انھیں عدالت نے تسلیم نہیں کیا۔ آج پاکستان کے عوام کی فتح ہوئی ہے۔ آج آئین اور قانون کی جیت ہوئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں