278

چترال میں ایک شخص کی طرف سے مبینہ طور جھوٹی نبوت کا دعوی کرنے کی وجہ سے حالت انتہائی کشیدہ ہو گئے

چترال ( محکم الدین ) چترال میں ایک شخص کی طرف سے مبینہ طور جھوٹی نبوت کا دعوی کرنے کی وجہ سے حالت انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں ۔ اور جمعہ کی شام تک چترال پولیس اور مظاہرین کے مابین سنگ باری اور آنسو گیس کے شیلنگ وغیرہ سے تین افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔ نماز جمعہ کے دوران شاہی مسجد میں چترال کے بالائی گاؤں ریچ سے تعلق رکھنے والے رشید خان ولد محمد نور نے مبینہ طور پر نبوت کا دعوی کیا ۔ جس پر لوگوں نے اُسے مارنے کی کوشش کی ۔ تاہم بعض افراد نے اُسے قریبی چترال تھانہ پہنچایا ۔ نماز جمعہ کے بعد سینکڑوں افراد چترال تھانے کے سامنے جمع ہوئے ۔ اور جھوٹی نبوت کا دعوی کرنے والے کو فوری طور پر اُن کے حوالے کرنے اور قتل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ مظاہرین نے بعد آزان چترال تھانے پر سنگ باری کی اور رپورٹنگ روم کے شیشے توڑ دیے ۔ جس کے جواب میں پولیس نے ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی ۔ اس تصادم میں تین افراد احسان ساکن مغلاندہ ، الطاف گل ولد معراج گل ریحانکوٹ اور محمد حسین زخمی ہوئے ۔ چترال میں کشیدہ حالات کی وجہ سے ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔ جبکہ چترال پولیس کی بھاری نفری جو کاغلشٹ فیسٹول کی سکیورٹی کی ڈیوٹی پر تھے واپس بلالئے گئے ہیں ۔ حالت کو کنٹرول کرنے کیلئے کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس ، ڈپٹی کمشنر چترال اور ضلع ناظم چترال نے لوگوں کو پر امن رہنے کی اپیل کی اور یقین دلایا ۔ کہ مذکورہ شخص کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی ۔ لیکن مطاہرین نے کسی کی بات نہیں مانی ۔ اور بدستور نبوت کے جھو ٹے دعویدار کو سر عام قتل کرنے کا مطالبہ کررہے ۔ مظاہرین کا یہ کہنا ہے ۔ کہ اس شخص کو اگر چھوڑ دیا گیا ۔ تو اس قسم کے کئی اور نبوت کے جھوٹے دعویدار نکل آئیں گے ۔ اس لئے اس کو فوری طور پر سزا دی جائے ۔ چترال پولیس اور مظاہرین کے درمیان جمعہ کے بعد سیکرٹریٹ روڈ میدان کار زار بنا رہا ۔ اور مظاہرین و پولیس ایک دوسرے پر پتھروں آنسو گیس کے شیلز برساتے رہے ۔ درین اثنا ڈپٹی کمشنر چترال کے آفس میں حالات سے متعلق ایک ہنگامی میٹنگ کی گئی جس میں سیکورٹی کے حوالے سے فیصلے کئے گئے ہیں ۔ جھوٹی نبوت کے دعویدار کے متعلق معلوم ہوا ہے ۔ کہ قطر میں ذہنی توازن خراب ہونے کی بنا پر اُسے واپس گھر بھیج دیا گیا تھا ۔ اور حالیہ دنوں میں اُس کابھائی اُسے علاج کیلئے پشاور لے جارہاتھا ۔ کہ یہ واقعہ رونما ہوا ۔ آخری اطلاعات کے مطابق چترال بازار کے مختلف مقامات پر مظاہرین نے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کردئے اور شاہی مسجد کے خطیب کے گاڑی کو بھی نذر آتش کرنے کی اطلاعات ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں