چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) شاہی مسجد کے واقعے کے بعد پولیس اسٹیشن پر ہلہ بول دینے کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف جگہوں میں توڑ پھوڑ میں ملوث افراد میں سے 22افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی کے ایکٹ کے تحت مقدمہ دائر کرکے انہیں اے ٹی اے جج کے سامنے پیشی کے لئے سوات بھیج دی جن میں محمد حفیظ ولد علی نواز اورغوچ ، نوراسلام ولد ناصر اورغوچ، عباد الرحمن ولد سیف الرحمن دنین، عبدالسلام ولد عبداللہ استارو تورکھو، اکرام اللہ ولد حمیداللہ ٹھینگشین، فہیم الدین ولد فیض الدین برنس، شبیر احمد ولد ہمایون گہتک دنین،انتخاب احمد ولد بشیر احمد شیاقوٹک، ندیم خان ولد حضرت ولی سبزی منڈی، اعزاز الرحمن ولد فضل الرحمن چیو ڈوک، یوسف گل ولد گل محمد درخناندہ، میانداد ولد امیر ولی دروش، فخر اعظم ولد محمد اعظم ہون ، سہیل احمد ولد دلاور بلچ ، فیض الحق ولد محمد زاہد چمرکن، زاہد اللہ ولد حضرت ولی مہمند ایجنسی، ظاہر خان ولد صلاح الدین گولدور، انضمام الحق ولد شاکر محمد بکرآباد، فتح علی شاہ ولد ظفر علی شاہ دنین اور مہمور ولد محمد ولی مروئی شامل ہیں۔ اسی طرح 31افراد کے خلاف تغزیرات پاکستان کے دفعات341,506,504,500,186,353,147,149کے تحت مقدمہ دائر کرکے چترال جیل بھیج دیئے گئے ہیں ۔ ان افراد میں احمد کریم ولد سید کریم ہون، شاندار زرین ولد شیر اللہ مستجپاندہ، عمران حسین ولد حاجی عید الحسین مستجپاندہ، محمد اصغر ولد محمد افضل دنین، لطیف الرحمن ولد بلان خان چیو ڈوک، تنزیل الدین ولد حفیظ الدین سنگور، انور ولد عبدالغفور چترال، طاہر خان ولد رحیم خان شالدین ، امجد علی ولد انور علی چترال ، عبدالوارث ولد حیدر خان چترال، منیر احمد ولد