چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) اہلسنت والجماعت چترال کے امیر حافظ خوش ولی ا ور دیگر رہنماؤں مولانا جاوید الرحمن، قاری خلیل الرحمن ، مولانا نوراللہ ، قاری طار ق علی شاہ، مفتی حسن الدین، قاری آفتاب احمد، مولانا صلاح الدین، قاری عزیز الرحمن اور دوسروں نے گزشتہ دنوں شاہی مسجد چترال میں نبوت کا دعویٰ کرنے والے کذاب کو قرار واقعی سزا دینے اور ان کی پشت پناہی کرنے والے شرپسند عناصر کو بے نقاب کرنے ، واقعے کے بعد احتجاج کرنے والوں پر وحشیانہ تشددکا سخت نوٹس لینے اور تمام گرفتار شدگان کی رہائی اور ان کے خلاف فوجداری مقدمات کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعہ کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ احتجاج کی آڑ میں دکانوں، سرکاری دفاتر او ر املاک کو نقصان پہنچانا قابل مذمت ہے اور اہل سنت والجماعت کی تنظیم اس کا بھر پور مخالف ہے اور چترال کی سرزمین میں امن وامان کی مثالی فضا کو قائم اور برقرار رکھنے کو ہم اولین ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جہاں بھی نبوت کا دعویدار نکلتا ہے تو اسے پاگل قرار دے کر اسے بچانے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن ہم حکمرانوں پر یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر اس دفعہ بھی نبوت کے دعویدار کذاب کو