231

آئی سی ایم سی کے اشتراک سے تحفظ انسانی حقوق اور افغان مہاجرین کے حقوق پرایک روزورکشاپ، چترال کے وکلاء برادری نے کثیرتعداد میں شرکت کی

چترال (ڈیلی چترال نیوز)سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ پریزنر ایڈ ) SHARP) اور آئی سی ایم سی کے اشتراک سے تحفظ انسانی حقوق اور افغان مہاجرین کے حقوق پرایک روزورکشاپ مقامی ہوٹل میں منعقدہواجس میں چترال کے وکلاء برادری نے کثیرتعداد میں شرکت کی اور پروگرم کی مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کے صدرساجداللہ ایڈوکیٹ تھے۔اس موقع پر سیدغیاث الدین گیلانی،ٹیم لیڈرشارپ چترال قاضی سجاد احمدایڈوکیٹ،ناہیدہ سیف ایڈوکیٹ اورکونسلرشارپ چترال عمران دستگیرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کئی عشروں تک پاکستان میں دو ملین سے زائد افغان مہاجرین پناہ گزیں رہے، جن میں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ پناہ گزین شامل تھے۔ افغانستان میں شورش کے باعث یہ لوگ اپنے وطن کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ افغانستان کے کئی علاقوں میں ابھی حالات سازگار نہیں ہوئے ہیں کہ ان مہاجرین کو ان کے وطن روانہ کیا جا سکے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مہاجرین قیام پذیر ہیں لیکن تاحال مہاجرین کے حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ہے اور صرف ایڈ ہاک بنیادوں پر اْن سے ڈیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو ابتدائی طور پر کیمپوں تک محدود کر دیا گیا تھا لیکن 1997ء سے جب مہاجرین کو روزگار کیلئے کیمپوں سے باہر جانے کی اجازت دی گئی ۔انہوں نے کہاکہ پی او آر ایک اہم شناختی دستاویز ہے جس کی مدد سے افغان شہری قانوناً پاکستان میں وقتی طور پر قیام کر سکتے ہیں۔پی او آر کی تجدید کے عمل آغاز پچھلے سال میں ہوا تھا جس کے لیے اسلام آباد، کوئٹہ، کراچی، لاہور، ہری پور اور راولپنڈی میں مراکز بھی قائم کیے گئے تھے۔اس کے بعد سے نادرا نے 12 لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو پی او آر بنا کر انہیں فراہم کیے ہیں جبکہ مزید ایک لاکھ سارت ہزار مہاجرین کے رجسٹریشن کارڈ کی فراہمی باقی ہے۔پاکستان میں یو این ایچ سی آر کے ایک رپورٹ کے مطابق خطے کی تمام حکومتوں مکمل تعاون اور حمایت فراہم کر رہی ہے تاکہ افغان مہاجرین کی آزادانہ واپسی ممکن ہو سکے اور وہ اپنی زندگی کی ازسرنو تعمیر کریں اور اپنے ملک کی ترقی میں کردار ادا کرسکیں۔ ورکشاپ کے دوران سوال و جواب کاسلسلہ بھی جاری رہا۔ مہمان خصوصی سجاداللہ ایڈوکیٹ نے اس موقع پر شرکاء میں شرکت کے اسناد تقسیم کی جبکہ شارپ اور آئی سی ایم سی کی جانب سے صدرڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کو شیلڈ بھی پیش کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں