چترال (ڈیلی چترال نیوز)سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ پریزنر ایڈ ) SHARP) اور آئی سی ایم سی کے اشتراک سے تحفظ انسانی حقوق اور افغان مہاجرین کے حقوق پرایک روزورکشاپ مقامی ہوٹل میں منعقدہواجس میں چترال کے وکلاء برادری نے کثیرتعداد میں شرکت کی اور پروگرم کی مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کے صدرساجداللہ ایڈوکیٹ تھے۔اس موقع پر سیدغیاث الدین گیلانی،ٹیم لیڈرشارپ چترال قاضی سجاد احمدایڈوکیٹ،ناہیدہ سیف ایڈوکیٹ اورکونسلرشارپ چترال عمران دستگیرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کئی عشروں تک پاکستان میں دو ملین سے زائد افغان مہاجرین پناہ گزیں رہے، جن میں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ پناہ گزین شامل تھے۔ افغانستان میں شورش کے باعث یہ لوگ اپنے وطن کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ افغانستان کے کئی علاقوں میں ابھی حالات سازگار نہیں ہوئے ہیں کہ ان مہاجرین کو ان کے وطن روانہ کیا جا سکے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مہاجرین قیام پذیر ہیں لیکن تاحال مہاجرین کے حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ہے اور صرف ایڈ ہاک بنیادوں پر اْن سے ڈیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو ابتدائی طور پر کیمپوں تک محدود کر دیا گیا