208

صوبائی حکومت کی اتحادی جماعت، جماعت اسلامی نے مدارس کے نئی رجسٹریشن کے معاملے پر حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دے دی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے آئی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے کہا کہ صوبائی حکومت سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860 میں ترمیم لانا چاہتی ہے جس کے بعد مدارس کی رجسٹریشن کے عمل میں بھی سختی آئے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے متعلقہ اداروں، علمائے کرام، علماء اتحاد اور متفقہ علاماء بورڈ کے ساتھ مشاورت کے بغیر یہ بل اسمبلی سے پاس کیا تو وہ جماعت اسلامی کا حکومت میں آخری دن ہو گا۔
صوبائی امیر نے مزید کہا کہ نئے مجوزہ بل کے تحت مدارس چندہ دینے والوں کے نام ظاہر کرنے کے پابند ہوں گے، سزا کے طور پر مدرسے بند کیے جا سکیں گے اور اس کے علاوہ رجسٹریشن کے عمل میں بھی سختی آئے گی جس کے لیے وہ بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض قوتیں مدارس کو بدنام کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔ٹی این این کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مشتاق احمد خان نے کہا کہ اس وقت 35 لاکھ طلباء دینی مدارس میں مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور یہ عظیم الشان این جی اوز ہیں لیکن حکومت مغربی قوتوں کو خوش کرنے کے لیے یہ قانون سازی کرنا چاہتی ہے جس کے لیے ہم بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت کو مدارس کے نصاب، اکائونٹس، آڈٹ، ٹیکنالوجی اور یا جدید زبانوں بارے تحفظات ہیں تو علماء کے ساتھ مل کر انہیں دور کرے نہیں تو ہم اصلاحات کے نام پر مدارس کی بندش ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں