441

ضلع مستوج کی بحالی میرا مشن ہے ۔امیر اللہ یفتالیؔ

چترال ( ذاکر محمد زخمیؔ )سب ڈویژن مستوج کے سیاسی و سماجی شخصیت و متحدہ یوفت یونین کے آرگنائزر امیر اللہ خان یفتالیؔ نے اپنے ایک اخباری بیان کے ذریعے اپنے انتخابی پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ۲۰۱۸ ؁ء کے جنرل الیکشن میں سب دویژن مستوج سے صوبائی نشست کے انتخابات لڑنے کا میر فیصلہ صرف اور صرف ضلع مستوج کی بحالی سے مشروط ہے۔ مجھے اگر مستوج کے عوام نے منتخب کیا تو میں چھ۶ مہینوں تک صوبائی اسمبلی کے اندر ضلع مستوج کے بحالی کے لیے عملی اور بھر پور جد جہد کرونگا اگر چھ مہینے کے اندر مجھے کامیابی حاصل نہیں ہوئی تو میں قوم سے وعدہ کرکے اعلان کرتا ہوں کہ میں صوبائی اسمبلی کے سامنے تا دمِ مرگ بھوک ہڑتال کرونگا۔ اور صوبائی اسمبلی کے احاطے سے میرا جنازہ اٹھایا جائے گا۔میر ا یہ اعلان ایک غیرت مند علاقے لاسپور سے تعلق کا اور ایک سیاسی خاندان کا ختمی فیصلہ ہے ۔کیونکہ ضلع ہزرہ ایک ضلع تھا وہاں کے قیادت کی جد و جہد سے ہزارہ چار ضلعے بن گئے ۔ہمارے مفاد پرست نمائیندے کبھی بھی مستوج ضلع کی بحالی کے لیے سنجیدہ آواز اٹھانے کی جسارت نہیں کی بلکہ کوئی آواز ہی نہیں اٹھائی ،،،حالانکہ مستوج کے ضلع ۱۹۶۹ ؁ ہم سے چھین لی گئی ہے جو مستوج کے ساتھ ایک سازش تھی ۔ اس سے پہلے ضلع مستوج میں مختلف ڈپٹی کمشنر تعینات ہو کر اپنے فرائضِ منصبی انجام دے چکے ہیں ان میں ڈپٹی کمشنر شہزادہ اسد الرحمن، ڈپٹی کمشنر شہزادہ محمد شہاب الدین، ڈپٹی کمشنر ظفرا حمد خان اور ڈپٹی کمشنر شہزادہ محی الدین مستو ج ضلع کے ڈپٹی کمشنر رہ چکے ہیں۔میں یہاں اس بات کو بھی واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرے پاس الیکشن لڑنے یا پولینگ ایجنٹ کو دینے کے بھی پیسے نہیں ہیں۔ میں صرف اور صرف ضلع بحالی کے مشین کا ساتھ میدانِ کارِ زار میں قدم رکھ رہا ہوں۔ یہ اپ سب خوب جانتے ہیں کہ اس وقت بلند و بانگ دعووں سے ہٹ کر عملی طور کچھ خاص کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر اس علاقے کو ترقی یافتہ علاقوں کے صف میں دیکھنا چاہتے ہیں تو صرف ایک حل ہے مستوج ضلع کی بحالی۔ یہ ہی عوام سے میری گزارش ہے کہ وقت کی قدر دانی کرے اور موقع پرستوں سے دور رہے شکریہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں