252

چترال کے بینکوں میں کرنسی نہ ہونے کی وجہ سے کلائنٹس کو شدید مشکلات کا سامنا ، سینکڑوں کلائنٹس بینکوں میں چیک کیش کرنے میں ناکام

چترال ( محکم الدین ) چترال کے بینکوں میں کرنسی نہ ہونے کی وجہ سے کلائنٹس کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ اور سینکڑوں کلائنٹس بینکوں میں چیک کیش کرنے میں ناکام لوٹ جاتے ہیں ۔ اور انتہائی طور پر ذہنی اضطراب کا شکار ہیں ۔ جب کہ دوسری طرف بینکوں کے اسٹاف کو بھی پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ اور جہاں کیش دستیاب ہیں ۔ وہ بوسیدہ نوٹوں پر مشتمل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق چترال کے بینکوں میں دستیاب کیش لوگوں کی ضرورت سے بہت کم ہے ۔ جسے دُگنا کرنے کی ضرورت ہے ۔ جبکہ ذرائع کے مطابق مقامی نیشنل بینک کی بار بار درخواستوں کے باوجود اس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔ درین اثنا چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سرتاج احمد خان نے اس پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ اور کہا ہے ۔ کہ اس سلسلے میں انہوں نے چیف منیجر اسٹیٹ بینک خیبر پختونخوا اور کرنسی آفیسر خیبر پختونخوا کو حالات سے مکمل طور پر آگاہ کیا ہے ۔ اور چترال میں کیش کی کمی کا یہ مسئلہ فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ تاکہ لوگ عید کے موقع پر خریداری کر سکیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ انہوں نے اس سے قبل بھی چترال کے کیش میں اضافہ کرنے اور براہ راست چترال کو فراہم کرنے کے سلسلے میں سٹیٹ بینک کے ذمہ دار حکام کو آگاہ کیا تھا۔ جنہوں نے مسئلہ حل کرنے کی یقین دھانی کی تھی ۔ لیکن نہ معلوم اسٹیٹ بینک کے حکام نے اس سنگین مسئلے پر کیونکر کر توجہ نہیں دی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چیف منیجر اسٹیٹ بینک سے ٹیلیفونک بات ہوئی ہے اور انہوں نے مسئلے کو اب سنجیدہ لیا ہے ۔ اور فوری حل کرنے کی یقین دھانی کی ہے ۔ سرتاج احمد خان نے کہا ۔ کہ افسوس کا مقام یہ ہے ۔ کہ ہر مہینے کیش کی شارٹیج کا مسلہ ہوتا ہے ۔ جبکہ نئے کیش آنے میں کئی دن لگ جاتے ہیں ۔ اس دوران بینک اسٹاف اور لوگوں کو کیش کی کمی کے سبب بہت زیادہ مشکل پیش آتی ہے ۔ 2015سے چترال کے بینکوں کو نئے کرنسی نوٹ بھی نہیں دیے گئے ہیں ۔ اور جوکیش چترال میں سکولیشن کرتا ہے ۔ وہ بوسیدہ نوٹوٹوں پر مشتمل ہیں۔ جو کہ کلائنٹ اور بینک کے درمیان بعض اوقات ترش رویے کا سبب بنتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ اب عید الفطر قریب ہے ۔ اوپر سے ملازمین کی تنخواہوں کا بھی اعلان کیا گیا ہے ۔ ایسے میں بینکوں میں کیش کا نہ ہونا لاء اینڈ آرڈر کے حالات بھی پیدا کرسکتی ہے ۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے اس مسئلے کو بلا تاخیر حل کرنے کا مطالبہ کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں