307

چترال میں کٹ گاڑیوں کی ویریفکیشن کرتے ہوئے متعلقہ حکام نے کئی گاڑیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے ،یریفیکیشن کا سلسلہ بدستور جاری

چترال ( محکم الدین) چترال میں کٹ گاڑیوں کی ویریفکیشن کرتے ہوئے متعلقہ حکام نے کئی گاڑیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے ۔ اور ویریفیکیشن کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ زیر تحویل گاڑیوں میں مختلف ماڈل اور اقسام کی گاڑیاں شامل ہیں ۔ جنہیں کٹ قرار دیے گئے ہیں ۔چترال کی ڈرائیور براداری نے حکومت کی طرف سے اس اقدام کو چترال کے غریب خاندانوں کے چولہے بند کرنے کی کوشش قرار دیا ہے ۔ اور اسے ایک ظالمانہ کاروائی سے تعبیر کیا ہے ۔ کٹ گاڑیوں کے مالکان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ۔ کہ کٹ گاڑیاں پورے ملاکنڈ ڈویژن میں موجود ہیں ۔ لیکن حکومت تمام قوانیں سب سے پہلے چترالیوں پر ٹھونسنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ اور آج درجنوں گاڑیوں کو غلط قرار دے کر اُنہیں ضبط کرکے چترال میں غربت کے فروغ کا راستہ ہموار کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اکثر افراد نے اپنی جمع پونجی دے کر روزگار کیلئے یہ گاڑیاں خریدی ہیں ۔ اور بطور ٹیکسی استعمال کرکے اپنے بال بچوں کیلئے نان نفقہ پیدا کرتے ہیں ۔ اب وہ مکمل طور پر اپاہچ ہو چکے ہیں ۔ اُن کے پاس روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کٹ گاڑیاں اگر غیر قانونی ہیں ۔ تو شورومز اور بارگین میں انہیں فروخت کرنے پر پابندی کیونکر نہیں لگائی ۔ تاکہ غریب لوگ اپنی جمع پونجی سے محروم نہ ہوتے ۔ اب خریدنے والوں کو اُن کی گاڑیوں سے محروم کرنا کسی بھی طور انصاف پر مبنی اقدام نہیں ہے ۔ جسے واپس لیا جانا چاہیے ۔ ڈرائیور براداری نے چترال کے ایم این اے ، ایم پی ایز ، ضلع ناظم اور پارٹی قائدین کو کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ کہ چترال میں لوگوں پر ظلم کیا جا رہا ہے ۔ اور اُن کی طرف سے اس مسئلے کے حل کیلئے کسی قسم کے اقدامات نظر نہیں آرہے ۔ ڈرائیور برادری نے اس امر کا اظہار کیا ہے ۔ کہ ظلم و زیادتی کا سلسلہ جاری رکھا گیا ۔ تو وہ احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے ۔ جس سے کئی مسائل پیدا ہوں گے ۔ ان کی ذمہ داری صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں پر ہوگی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں