288

ڈی۔ سی نے اسیران کے خلاف قائم مقدمات میں سے دفعہ 324کو ہٹانے کا وعدہ کیا/ اسیران ناموس رسالت کے سرپرستوں کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) اس سال اپریل میں شاہی مسجد چترال میں نبوت دعویٰ کرنے پر احتجاج کرنے والے اسیران ناموس رسالت کے سرپرستوں قاری جمال عبدالناصر، فاروق اعظم ، سیف الرحمن، ندیم احمد، فضل الرحمن، قاضی نسیم، ناصرمحمد، شاکرمحمد، عبدالسلام، نورولی خان ، قاری امین احمد، شاکراللہ اور دوسروں نے قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر چترال اور ڈی پی او چترال سے ملاقات کے چترال پریس کلب میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں افسران نے مقدمات کو واپس لینے پر اصولی طور پر اتفاق کیا ہے جس کے نتیجے میں ان کی رہائی جلد ہی عمل میں آجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ڈی۔ سی نے اسیران کے خلاف قائم مقدمات میں سے دفعہ 324کو ہٹانے کا وعدہ کیاجس سے ضمانت میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مختلف سیاسی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو سیاسی پائینٹ اسکورنگ کے لئے فیس بک اور اخبارات کی زینت بنانے سے گریز کریں کیونکہ اس سے اسیران کی رہائی کا مسئلہ حل ہونے کی بجائے اور بھی الجھتا ہے ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ چترال کے ڈی ۔ سی اور ڈی ۔ پی ۔ او کی یقین دہانیوں کی روشنی میں بہت جلد ہی شمع رسالت کے پروانے جیل کی سلاخوں سے باہر نکل آئیں گے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، چیف سیکرٹری ، ہوم سیکرٹری اور کمشنر ملاکنڈ کا بھی شکریہ اد اکرتے ہوئے کہاکہ ختم نبوت کے لئے آواز بلند کرنے والوں کے خلاف مقدمے میں نرمی برت کر ان کی رہائی کو ممکن بنارہے ہیں جوکہ گزشتہ دومہینوں سے قید کی صغوبت برداشت کررہے ہیں۔ اسیران ختم نبوت کے سرپرستوں نے چترال بھر کے ان بہن بھائیوں کا بھی شکریہ اد ا کیا جواسیران کی رہائی کی کوششوں میں بالواسطہ یا بلاواسطہ حصہ لیا۔ چترال سے صوبائی اسمبلی کے سابق رکن مولانا عبدالرحمن بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں