چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) اس سال اپریل میں شاہی مسجد چترال میں نبوت دعویٰ کرنے پر احتجاج کرنے والے اسیران ناموس رسالت کے سرپرستوں قاری جمال عبدالناصر، فاروق اعظم ، سیف الرحمن، ندیم احمد، فضل الرحمن، قاضی نسیم، ناصرمحمد، شاکرمحمد، عبدالسلام، نورولی خان ، قاری امین احمد، شاکراللہ اور دوسروں نے قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر چترال اور ڈی پی او چترال سے ملاقات کے چترال پریس کلب میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں افسران نے مقدمات کو واپس لینے پر اصولی طور پر اتفاق کیا ہے جس کے نتیجے میں ان کی رہائی جلد ہی عمل میں آجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ڈی۔ سی نے اسیران کے خلاف قائم مقدمات میں سے دفعہ 324کو ہٹانے کا وعدہ کیاجس سے ضمانت میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مختلف سیاسی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو سیاسی پائینٹ اسکورنگ کے لئے فیس بک اور اخبارات کی