222

ضمانت منظور؛تمام اسیران ناموس رسالت ؐچترال جیل سے رہا

چترال(چ،پ)مقامی عدالت سے ضمانت منظور ہونے کے بعد تمام اسیران ناموس رسالتؐ جمعہ کی رات چترال جیل سے رہا کردئیے گئے۔ڈسٹرکٹ جیل کے باہرسابق ایم پی اے مولاناعبدالرحمن،قاری جمال عبدالناصر،مولانا فتح الباری،مولانا عبدالسمیع آزاد،نصرت الٰہی اورقاضی محمد نسیم کے علاوہ تمام اسیران ناموس رسالتؐ کے رشتہ داروں نے قیدیوں کا استقبال کیا۔یاد رہے کہ اسیران ناموس رسالتؐ پچھلے ڈیڑھ ماہ سے زیادہ عرصہ جیل میں تھے۔ اسیران ناموس رسالتؐ کی رہائی کے سلسلے میں علمائے کرام کے ایک وفد نے تمام قیدیوں کے سرپرستوں کے ہمراہ گذشتہ دنوں ڈپٹی کمشنر چترال اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سے ملاقات کرکے انکے خلاف دفعہ 324کو ہٹانے کی درخواست کی تھی جس پر انتظامیہ نے مذکورہ دفعہ کو مقدمے سے ہٹا دیا جس کے نتیجے میں قیدیوں کی رہائی میں آسانی ہو گئی۔ جمعہ کے روزسول جج ون چترال کی عدالت میں قیدیوں کے درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی اور عدالت نے تمام اسیران کی ضمانت منظور کر لی۔کیس کی پیروی معروف قانون دان وقاص احمد ایڈوکیٹ نے کی جبکہ خصوصی معاونت نامور سنیئر قانون دان عبدالولی خان عابدایڈوکیٹ، ساجداللہ ایڈوکیٹ، منظوراحمد ایڈوکیٹ اور رضاعلی ایڈوکیٹ نے کی۔ بعد ازاں دیگر ضرور دفتری امور نمٹانے کے بعد جمعہ کی   شام افطاری کے بعد تمام اسیران ناموس رسالتؐ چترال جیل سے رہا کر دئیے گئے۔

یاد رہے کہ21 اپریل جمعہ کے روزشاہی مسجد چترال میں ایک شخص کی طرف سے دعویٰ بنوت کے بعد لوگوں نے زبردست احتجاج کیا اور مشتعل مظاہرین نے ملعون شخص کی حوالگی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن چترال پر پتھراو کیا تھا جسکی پاداش میں بعد ازاں پولیس نے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی تھی جن میں سے 22 افراد کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر مقدمات درج کئے گئے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں