181

تحریک انصاف کی صوبائی حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے: پرویز خٹک

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ ہم نے ہمیشہ مثبت تنقید کا خیر مقدم کیا ہے، میڈیا کو چاہیئے کہ وہ ہمارے اچھے کاموں کو بھی اُجاگر کرے۔وہ نوشہرہ پریس کلب کے صحافیوں میں نوشہرہ میڈیا کالونی پلاٹوں کے الاٹمنٹ لیٹرز کی تقسیم، اخبار فروش یونین نوشہرہ کے صدر شیر زمان کو دس لاکھ روپے کے مالی امداد کا چیک دینے کی تقریب سے خطاب اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک کا اس موقع پر کہنا تھا کہ صحافت انتہائی ذمہ دار پیشہ ہے یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت میڈیا کا تعاون لیکر جمہوریت، آئین اور قانون کی بالادستی، انصاف پر مبنی معاشرے کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے۔ ہماری حکومت صوبہ بھر کے پریس کلبوں کے ساتھ بھر پور تعاون کر رہی ہے ہم صحافیوں کے حالت کار بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ اسی طرح اخبار فروشوں کے لیے صوبہ بھر میں اخبار مارکیٹیں قائم کرنے پر کام ہو رہا ہے۔پرویز خٹک نے کہا ہم صوبے کی متوازن ترقی پر یقین رکھتے ہیں ۔ ہماری اولین ترجیح صوبے کی زرخیز اراضی ، فصلوں اور لوگوں کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچانا ہے جس پر 15 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کی جارہی ہے۔ پہلے مرحلے میں نوشہرہ، چارسدہ اور پشاور کو سیلاب سے بچانے کے لیے دریائے کابل کے کنارے حفاظتی پشتوں کی تعمیر کا کام جاری ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں ملاکنڈ ڈویژن، ہزارہ اورایبٹ آباد میں کام شروع ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پشا ور سے اٹک خیرآباد پل اور نوشہرہ سے مردان جی ٹی روڈ کی از سر نو تعمیر کی منظوری پی ایس ڈی پی دے چکی ہے اور اب وفاقی حکومت سے اس منصوبے پر فوری کام شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں گے۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ ان کی حکومت نے نظام کی تبدیلی کے ذریعے صوبے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کا چیلنج قبول کیا اس مقصد کیلئے خیبرپختونخوا کو وفاق کی ایک مضبوط اکائی ثابت کرنا اور صوبے کے حقوق کا تحفظ ناگزیر تھا جس پر ماضی میں خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی ۔ پن بجلی کا خالص منافع 6 ارب روپے پر منجمد رہا ۔ ہماری کوششوں سے اس کا حجم سالانہ 18 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ صوبے کے88 ارب روپے کے بقایاجات کو نہ صرف منوایا گیا بلکہ سابقہ حکومت کے ذمے وفاق کا 18 ارب روپے کا واجب الاادا قرضہ بھی واپس کیا گیا ۔70 ارب روپے صوبے کو اقساط میں دینے کا اتفاق ہواجس میں سے 30 ارب 20 کروڑ روپے وصول ہو چکے ہیں۔ ہم اے جی این قاضی فارمولے کو زندہ کر چکے ہیں جس سے پن بجلی رائلٹی 80 ارب روپے سالانہ تک جا سکتی ہے۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ چشمہ لفٹ اریگیشن سکیم کی منظوری ہماری بڑی کامیابی ہے۔ ہماری حکومت 120 ارب روپے کی اس بڑی سکیم میں اپنے حصے کا 35 فیصد برداشت کرے گی جس سے جنوبی اضلاع کی 2 لاکھ86 ہزار ایکڑ اراضی کو زیر کاشت لا یا جاسکے گا اور یہی صوبے کی زرعی اجناس میں خودکفالت کی منزل ہے۔ ہم اپنی صنعتی ضرورتوں کوپورا کرنے کیلئے وفاق سے 100 ملین مکعب فٹ گیس منوا چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں