211

ملک کے دوسرے حصوں کی طرح چترال میں عیدالفطر انتہائی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام سے منایا گیا

چترال ( محکم الدین ) ملک کے دوسرے حصوں کی طرح چترال میں عیدالفطر انتہائی جوش و جذبے اورعقیدت و احترام سے منایا گیا ۔ اور لاکھوں فرزندان توحید نے چترال کے مختلف عیدگاہوں اور مساجد میں نماز عید اداکی ۔ چترال میں عیدالفطر کا سب سے بڑا اجتماع حسب سابق عیدگاہ ایون میں ہوا ۔ جس میں تقریبا آٹھ ہزار افراد نے ممتاز عالم دین مولانا کمال الدین کی امامت میں نماز عید ادا کی ۔ خطیب عیدگاہ مولانا کمال الدین نے اس موقع پر خطبہ دیتے ہوئے کہا ۔ کہ روزہ اللہ رب العزت سے براہ راست برکتیں اور راحتیں حاصل کرنے کا ذریعہ ہے ۔ اور اللہ پاک اپنی نوارانی فرشتوں کے سامنے اپنے روزہ دار بندوں پر فخر کرتا ہے ۔ اور نماز عید کے موقع پر اُن کی بخشش کا اعلان کرتا ہے ۔ روزہ تزکیہ نفس اور تقوی کی علامت ہے ۔ اور یہ انتہائی خوشی کا مقام ہے ۔ کہ چترال کے لوگ روزوں کا بھر پور اہتمام کرتے ہیں ۔ اور ماہ صیام میں تمام مساجد میں نمازیوں کی بہت بڑی تعداد حاضر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ دراصل ماہ رمضان دیگر مہینوں میں بھی خدا خوفی ، عبادت گزاری تزکیہ نفس کی تربیت کا درس دیتا ہے ۔ جس پر مستقل بنیادوں پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اُسی صورت میں فلاح پا سکتے ہیں ۔ جب وہ اسلام کے ذرین اصولوں کے مطابق زندگی بسر کریں ۔ ہمیں ہر حال میں اعتدال ، عفو درگزر ، باہمی عزت و احترام اور تمام انسانوں کے جان ومال کی حفاظت کرنی چاہیے ۔ اور یہ اسلام کا ذریں اصول ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے مسلمانوں نے اقلیتوں کا ہمیشہ تحفظ کیا ۔ اور کالاش کمیونٹی کی موجودگی اس کی واضح مثال ہے ۔ تاہم انہوں اس بات پر نہایت ناراضگی کا اظہار کیا ۔ کہ غیر ملکی لوگ اقلیتوں کی مدد کی آڑ میں اُنہیں اپنا مذہب قبول کرنے کا درس دیتے ہیں ۔ جو کہ کسی صورت مناسب نہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اگر اقلیتوں میں سے کوئی اپنا مذہب تبدیل کرتا ہے ۔ تو اُسے اسلام قبول کر لینا چاہیے ۔ کیونکہ وہ مسلم معاشرے میں رہتے ہیں ۔ درین اثنا چترال کے کئی علاقوں میں عید کے اجتماعات ہوئے ہیں ۔ جن میں،شاہی مجسد چترا،شاہی جامع مسجد بازار،جامعہ مسجد ریحانکوٹ، بلال مسجد دروش ، گرم چشمہ مسجد ،بروز عید گاہ ، بونی جامع مسجد ، شاگرام تورکہو ، مستوج جامع مسجد میں بڑے اجتمات ہوئے ہیں ۔ نماز عید کے موقع پر اللہ پاک کے حضور مسلم اُمہ میں اتفاق و اتحاد ، پاکستان کی سلامتی اور مسلمانوں کی دُنیاوی و اُخروی فلاح کیلئے دُعائیں مانگی گئیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں