314

اْناوج یارخون کے مقام پر نالے میں آنے والے طغیانی نے تباہی مچا دی،بروغل روڈہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند،گوداموں میں گندم کی شدید قلت

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال ) چترال کے بالائی علاقہ اْناوج یارخون میں گلشیرکے پگھلنے سے نالے میں آنے والے طغیانی نے تباہی مچا دی ہے۔ اور ایک ہزار فٹ سے زیادہ ائریے میں سڑک کٹاؤ کا شکار ہوکر دریا برد ہونے سے بروغل روڈ مکمل طور پر بلاک ہوگیا ہے۔ جس سے یارخون اور بروغل کی طویل وادی کے لوگ محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ ممبر تحصیل کونسل یارخون میر صاحب بیگ اور چیئرمین ویلج کونسل میراگرام نمبر2شیر آمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا۔ کہ نالہ اْناوج نے طغیانی کی وجہ سے دریائے یارخون کا راستہ روکا۔ جسکے نتیجے میں دریا ڈیم کی صورت اختیا ر کرنے سے کئی ایکڑ آراضی و جنگلات اور بروغل روڈ کٹاؤ کا شکار ہوا ہے۔ اور سڑک کا وسیع ایریا مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا ہے۔ کہ علاقے میں ایمرجنسی صورت حال ہے۔ کیونکہ متاثرہ سڑک سے آگے بروغل کی وادی تک کے تمام گرین گوداموں میں گندم کی شدید قلت ہے۔ اور علاقے میں قحط کا سماں ہے۔ انہوں نے کہا۔ وادی میں انتہائی تشویش پائی جاتی ہے۔ اور قحط کی وجہ سے جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ ممبرتحصیل کونسل یوسی یارخون میرصاحب بیگ نے کہا۔ کہ ہم نے ان حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے بار بار محکمہ فوڈ سے گندم سٹاک کرنے کا مطالبہ کیا۔ لیکن اْن کی ایک نہ سْنی گئی۔ یوں اب علاقے کے لوگوں اْن حالات سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ جس کے بارے میں ہم متعلقہ ادارے کو آگاہ کر چکے تھے۔ انہوں نے کہا۔ کہ سڑک کے کٹاؤ سے وہی صورت حال بنی ہے۔ جو 2016میں کوراغ کے مقام سڑک دریا برد ہونے سے لوگوں کو مشکلات سے گزرنا پڑا تھا۔ انہوں نے چیرمین ڈی ڈی ایم اے چترال و ڈپٹی کمشنر چترال شہاب حامد یوسفزئی سے مطالبہ کیا ہے۔ کہ علاقے میں خوراک پہنچانے کیلئے فوری انتظام کیا جائے۔ نیز متاثرہ سڑک کی بحالی کیلئے اقدامات اْٹھا کر یارخون اور بروغل کے لوگوں کو سنگین حالات سے نکالنے کی کوشش کی جائے۔بصورت دیگر طویل یار خون اور بروغل وادی میں قحط کی وجہ سے ہلاکتیں ہونے کا امکان ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں