325

موردیر کے عوام کوقدیمی مقبوضہ چراگاہ قاقلشٹ میں مکانات تعمیر کرنے کی اجازت دی جائے

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال) چترال کے علاقہ موردیر کے عمائدین محمد ایوب ، سید برہان شاہ ، ڈاکٹر یعقوب وغیرہ نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔ کہ انہیں موردیر کے قدیمی مقبوضہ چراگاہ قاقلشٹ میں مکانات تعمیر کرنے کی اجازت دی جائے ۔ کیونکہ اُن کا موجودہ رہائشی علاقہ چار اطراف سے خطرات سے دوچار ہے ۔ اور مسلسل لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے لوگوں کی جانوں کو شدید خطرہ درپیش ہے ۔ چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ موردیر گاؤں کے درجنوں رہائشی مسلسل لینڈ سلائڈنگ ، سیم وطور اور سیلاب سے تنگ آ کر اس علاقے سے نقل مکانی کر چکے ہیں ۔ اور مزید لوگ ہجرت کرنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ حالیہ سیلاب نے رہی سہی کسر پوری کر دی ہے ۔ اب موردیر میں زندگی گزارنا موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔ اس لئے علاقے کے لوگ کسی بڑے حادثے سے بچنے کیلئے قاقلشٹ میں اپنی قدیم الایام سے مقبوضہ جائداد پر مکانات تعمیر کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں ۔ اس لئے صوبائی حکومت اس علاقے کو آباد کرنے کیلئے موردیر گول سے سائفن ایریگیشن کے ذریعے پانی وہاں پہنچانے کا انتظام کرنے کے ساتھ ساتھ تعمیرات میں اُن کی مدد کرے ۔ انہوں کہا ۔ کہ مذکورہ گاؤں کے 350گھرانوں کو بورڈ آف ریونیو نے تیس سال پہلے قاقلشٹ میں مکانات بنانے کی اجازت دی تھی ۔ لیکن اب اُس میں دوبارہ روڑے اٹکائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ صوبائی حکومت قاقلشٹ ہاؤسنگ سکیم تعمیر نہیں کر سکتی ۔ جب تک مقامی لوگوں کے تحفظات دور نہ کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حکومت موردیر کے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کرے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں