272

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے دو حصوں پر مشتمل لواری ٹنل کا افتتاح کردیا

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے دو حصوں پر مشتمل لواری ٹنل کا افتتاح کردیا ہے۔وزیراعظم نے ٹنل کا افتتاح کرنے کے بعد ٹنل کے اندرونی حصے کا بھی معائنہ کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ گورنر اقبال ظفر جھگڑا، سابق گورنر و مشیر ہوا بازی سردار مہتاب عباسی بھی موجود تھے۔لواری ٹنل 42 سالہ تعمیراتی دور سے گزر کر مکمل ہوئی ہے، اس انتہائی اہم سرنگ کا پہلی بار سنگ بنیاد 5 جولائی 1975 کو وزیر بین الصوبائی رابطہ عبدالحفیظ پیرزادہ نے رکھا تاہم 5 جولائی 1977 کو سابق جنرل ضیاء الحق نے ملک میں مارشل لاء لگا کر اس منصوبے پر کام بند کروا دیا۔6 اکتوبر 2006 کو سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے حکم پر لواری ٹنل کے دونوں طرف دوبارہ کام شروع کیا گیا، 2008 میں ٹنل مکمل ہوئی اور گاڑیوں کی آمدورفت سرنگ کے اندر سے شروع ہوئی، 2009 سے 2017 تک سردیوں میں لوگوں کو اس سے آمد و رفت کی اجازت دی گئی۔لواری ٹنل کی تعمیر کے بعد چترال کے مسافروں کو 10500 فٹ بلند لواری ٹاپ عبور کرنے سے نجات مل جائے گی اور پورا سال آمد و رفت کی سہولت بھی میسر رہے گی۔سردیوں میں برفباری کی وجہ سے لواری ٹاپ بند ہونے سے آمدورفت رک جاتی تھی جب کہ اب سفر کا دورانیہ بھی 2 گھنٹے کم ہو جائے گا۔ لواری ٹنل دو حصوں پر مشتمل ہے، بڑی ٹنل 9 کلومیٹر طویل جب کہ چھوٹی کی لمبائی 2 کلو میٹر ہے۔واضح رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق 68 سال کے دوران لواری ٹاپ کے راستے سفر کرتے ہوئےتقریباً 8 ہزار افراد برفانی ہواؤں اور تودوں کی زد میں آ کر جانیں گنوا چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں