242

حکومتی نااہلی اور عوامی نمائندوں کی غفلت کی وجہ سے گزشتہ دو برسوں سے سب ڈویژن مستوج تاریکی میں ڈوبا

بونی(کریم اللہ) سن دو ہزار پندرہ کے تباہ کن بارشوں اور سیلابوں کی وجہ سے چار اعشاریہ دو میگا واٹ کے پیداواری صلاحیت کے حامل ریشن پاؤر ہاؤس بھی تباہ ہوگیا۔ جس کی تاحال بحالی نہ ہوسکی۔ حکومتی نااہلی اور عوامی نمائندوں کی غفلت کی وجہ سے گزشتہ دو برسوں سے سب ڈویژن مستوج اور سب ڈویژن چترال کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔ البتہ طویل انتظار کے بعد سال روان کے آغاز میں صوبائی حکومت نے پرائیوٹ سیکٹر سے مل کر ریشن بجلی گھر صارفین کو ہنگامی بنیادوں پر بجلی کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے رینٹل پاؤر پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ اور اس سلسلے میں کئی ایک کمپنیوں نے ٹینڈر میں حصہ لیا۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق رمضان کے آغاز ہی میں رینٹل بجلی گھر کو کام شروع کرنا چاہئے تھا۔ لیکن محکمہ پیڈو کی غفلت اور عوامی نمائندگان کی بے رخی کے سبب کئی ماہ گزرنے کے بعد ابھی تک وہ رینٹل پاؤر ہاؤس تیار نہ ہوسکے۔ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو مزید کئی مہینوں تک رینٹل پاؤر ہاؤس کی تکمیل شروع ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر رینٹل پاؤر ہاؤس کو چلانے میں مزید تاخیر ہوئی تو کمپنی اپنا ٹینڈر منسوخ بھی کرسکتا ہے اور بارشوں کی صورت میں انفراسٹریکچر کے خراب ہونے کے امکانات ہے، جو کہ جنریٹرز کو مقررہ جگہہ تک پہنچانا ممکن نہیں رہے گا اور یوں اس رینٹل پراجیکٹ سے بھی صارفین کو کچھ فائدہ نہیں پہنچنے والا۔ اس تاخیر کا اصل ذمہ دار محکمہ پیڈو اور ریشن پاؤر ہاؤس کے آر ای ہے جو ٹھیکیدار کو جلد از جلد کام نمٹانے کا پابند نہیں بنا رہے ہیں۔عوامی حلقوں نے ایم پی اے مستوج سید سردار حسین، تحصیل ناظم مولانا یوسف، صدر پی ٹی آئی چترال عبدالطیف، ایم پی اے بی بی فوزیہ اور پی ٹی آئی کے سنئیر رہنما رخمت غازی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے تعلقات کو بروئے کار لاتے ہوئے جلد از جلد رینٹل پاؤر ہاؤس کو چالو کرکے عوام کو ریلیف پہنچانے کا بندوبست کریں۔ وگرنہ جشن شندور کے موقع پر چترال شندور روڈ کو بلاک کرکے دھرنا دیا جائے گا اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی زمہ داری مزکورہ بالا افراد اور محکمہ پیڈو پر عائد ہوگی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں