190

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان

حکومت اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ٹینکرز مالکان نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا، شام 4بجے سے تیل کی فراہمی شروع کردی جائے گی۔آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین یوسف شاہوانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ ہمارےمطالبات مان لیےگئےہیں اس لیے ہڑتال کی کال ختم کرنےکااعلان کرتےہیں،ملک بھرمیں پٹرول کی فراہمی شروع ہوجائےگی، صورت حال معمول پرلانے میں 4 سے 6 گھنٹے لگیں گے۔انہوں نے کہا کہ پٹرولیم نہ ملنےسےجومشکل ہوئی اس کی ذمےداری حکومت کی ہے، ہم نے 20تاریخ کوحکومت کوہڑتال کی کال دی تھی اورہم نے 24تاریخ تک ہڑتال مؤخرکی۔اس موقع پر ترجمان اوگرا،عمران غزنوی کا کہنا تھا کہ آئل ٹینکرزکے لائسنس کی شرط اوگرا قوانین کے مطابق 2009 سے نافذ ہے،ہم اپنے قوانین پرعمل درآمد کرائیں گے۔ترجمان اوگراکا کہنا تھا کہ کون سے قوانین پر عمل کرانا ہے اورکون سے ختم کرنے ہیں ایک ہفتے میں طے کریں گے،دوہفتوں میں آئل ٹینکرزوالوں کے ساتھ بیٹھ کرمسائل کا جائزہ لیں گے۔آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی پریس کانفرنس میں رکن قومی اسمبلی جمشید دستی بھی پہنچ گئے اورایسوسی ایشن کے نمائندہ بن کراین ایچ اے اور حکومتی اداروں پرتنقید کی۔اس سے قبل آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن اور ٹینکر مالکان کے درمیان آج مذاکرات کا دوسرا دور وزارت پیٹرولیم کے دفتر میں ہوا جس میں سیکریٹری پیٹرولیم اور چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل حکومت کی جانب سے مذاکرات میں شریک ہوئے جب کہ ٹینکرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین یوسف شاہوانی نے ٹینکر مالکان کی نمائندگی کی۔فریقین کےدرمیان ہونے والے مذاکرات میں ٹینکرز ایسوسی ایشن کے فریٹ ریٹ بڑھانے پر اتفاق کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ہڑتال کے خاتمے کے لئے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش کی گئی شرائط میں این ایل سی سے تیل کی ترسیل کا کام واپس لیے جانے کا مطالبہ بھی سامنے آیا۔اس کے علاوہ ٹینکرز مالکان نے تین ایکسل کا مطالبہ واپس لینے اور ریلوے سے مخصوص روٹس پر تیل ترسیل روکنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں