279

پی پی اے ایف کا بڑا پروگرام لاسپ چترال سے ختم کردیا گیا

چترال(نامہ نگار) پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (PPAF) کا کثیر المقصدی پروگرام لاسپ (LACIP) چترال سے ختم کردیا گیا ہے اور اس پروگرام کو ملاکنڈ ڈویژن کے دو دیگر اضلاع شانگلہ اور بونیر منتقل کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے پی پی اے ایف کے مالی معاعنت سے ضلع چترال کے کئی یونین کونسلوں میں کام کرنیوالے لاسپ پروگرام کی سرگرمیاں چترال میں ختم کردی جارہی ہیں اور اس بارے میں حتمی فیصلہ کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پی پی اے ایف کے غربت کے خاتمے اور دیہی ترقی کے حوالے سے ایک مربوط پروگرام لاسپ سے ہزاروں افراد مستفید ہورہے تھے جبکہ کئی علاقوں میں لاتعداد ترقیاتی اسکمیں مکمل کر لی گئیں ہیں جبکہ امید تھی کہ مستقبل میں اس سے مزید کام ہوسکتے تھے۔ پی پی اے ایف چترال میں مختلف اداروں بشمول SRSP اور AKRSPکے ذریعے کام کررہی تھی۔ ان علاقوں میں یونین کونسل عشریت، شیشی کوہ، دروش ون، دروش ٹو، ایون، لاسپور، شغور وغیرہ شامل تھے مگر اب بد قسمتی سے چترال سے اس پروگرام کا خاتمہ ہوا ہے جس کا تمام تر نقصان اس علاقے کے غریب عوام کو پہنچے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض سیاسی بیان بازیاں اور مراسلات اس پروگرام کے چترال سے خاتمے میں مرکزی کردار ادا کئے جسکی وجہ سے چترال میں ایس آر ایس پی نے اس پروگرام کو مزید چلانے میں دلچسپی نہیں لی جبکہ اس کے بجائے شانگلہ اور بونیر کے اضلاع میں ایس آر ایس پی PPAF کے ذریعے اس پروگرام کو آگے بڑھائے گی۔ عوامی حلقوں چترال سے لاسپ کے پروگرام کے خاتمے کو بد قسمتی قرار دیتے ہوئے ایسے عناصر کی شدید الفاظ میں مذمت کی جو عوامی نوعیت کے کاموں میں غیر ضروری روڑے اٹکا رہے ہیں۔ لاسپ پروگرام کے خاتمے سے ان علاقوں کو زیادہ نقصان ہو گا جہاں پر AKRSP کام نہیں کرتی اور ان علاقوں میں صرف ایس آر ایس پی ہی سرگرم رہی ہے۔ عوامی حلقوں نے پی پی اے ایف اور ایس آر ایس پی کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چترال سے لاسپ پروگرام کے خاتمے اور اسے کسی دوسرے ضلع میں منتقل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں