216

گاؤں گل آباد کجو بالاکے رہائشی مکانات ، زرعی اراضی خطرے سے دوچار ا منتخب نمائندوں کے لئے لمحۂ فکریہ ہے

کجو (نور ولی شاہ انورسے) دریائے چترال کی طغیانی کی وجہ سے بیس گھرانوں پر مشتمل گاؤں گل آباد کجو بالاکے رہائشی مکانات ، زرعی اراضی،جامع مسجد اور گاؤں اور دریاکے درمیاں جیپ ایبل روڈ خطرے سے دوچار اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ،اور قومی و صوبائی ممبران کے لئے لمحۂ فکریہ ہے۔کیونکہ اھلیاں علاقہ ہر سال گاؤں اور دریا کے درمیاں حفاظتی بند بنوانے کے لئے ڈسٹرکٹ ناظم اور ممبران صاحبان کو درخواستیں دیتے دیتے تھک گئے ۔ ان کی غفلت ،لاپرواہی اور علاقے کی عوام سے عدم دلچسپی کی وجہ سے آج دریا کے طعیانی سے علاقے کے عوام انتہائی پریشان اوراپنے منتخب (برائے نام) نمائندوں اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی سوتیلے پن پر اظہار افسو س کرنے پر مجبور ہیں۔ساتھ ہی گاؤں کے عوام SRSPچترال کے مشکور ہیں۔کہ ادارے کی طرف سے دیہی تنظیم کو دس لاکھ روپے کا خطیر رقم مہیا کیا گیا۔تاکہ گاؤں اور دریا کے درمیاں موجود روڈ کے دیواروں کو مضبوط اور اونچا بنا کر گاؤں کو بھی محفوظ بنایا جا سکے۔لیکن اب دریا کی زیا دتی کی وجہ سے کام بند پڑا ہے۔اور دریا کا پانی تیار شدہ دیوار سے کم از کم تین فٹ اونچا جا رہا ہے۔لہذا SRSPچترال کے افسران بالا سے اخبار کی توسط سے درخواست ہے۔کہ تیار شدہ دیوار کے اوپر کم از کم تین فٹ مزید کام کرکے علاقے کو دریا کی تباہی سے بچایا جائے۔کیونکہ علاقے کے عوام ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور منتخب نمائندوں سے نا امید ہو کر صرف SRSPکی طرف دیکھ رہے ہیں۔اور امید ہے کہ ادارہ مزید فنڈ کی منظوری دے کر علاقے کی حفاظت میں کردار آدا کرکے چترال اور اھلیان چترال سے اپنے روایتی محبت کوبرقرار رکھے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں