213

چترال کے پہاڑوں پر موجود گلیشئرز کے پگھلاؤ میں تیزی،چترال گلگت روڈاورچترال یارخون روڈ ہرقسم کے ٹریفک کے لئے بند

چترال ( محکم الدین ایونی ) بدھ کے روز چترال کے بالائی علاقہ لاسپور ویلی میں شدید بارش ہوئی ۔ جس کے نتیجے میں شاہداس نالہ اور گشٹ گاؤں کے سامنے برساتی نالے میں سیلاب آیا ۔ سیلاب سے چترال گلگت روڈ کو بُری طرح نقصان پہنچا ہے ۔ جبکہ مقامی زمینات اور باغات بھی اس کی زد میں آئے ہیں ۔ ایس ایچ او تھانہ ہرچین قربان علی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ سیلاب نے بڑی تباہی مچائی ہے ۔ جس کی وجہ سے چترال گلگت روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہو چکا ہے ۔ مقامی لوگوں اور گلگت جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ مشینری استعمال کئے بغیر روڈ کی بحالی میں کئی دن لگ سکتے ہیں ۔ مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے ۔ کہ فوری طور پر مشینری کے ذریعے متاثرہ روڈ کی مرمت کی جائے ۔ درین اثنا گذشتہ تین دنوں سے گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔اور چترال کے شمالی پہاڑوں پر موجود گلیشئرز کے پگھلاؤ میں تیزی آئی ہے ۔ گلیشئر ز کے پگھلاؤ میں اضافے کی وجہ سے یارخون کے مر تنگ نالے میں بھی سیلاب آیا ہے ۔ ممبر تحصیل کونسل یارخون میر صاحب بیگ نے میڈیا کو بتایا ۔ کہ سیلاب سے اگرچہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ تاہم تقریبا چار سو فٹ سڑک ملبے سے بھر جانے اور کٹاؤ کا شکار ہونے کی وجہ سے یارخون بروغل کیلئے آمدورفت بند ہو چکی ہے ۔ بالائی چترال کے ندی نالوں اور دریائے چترال کے بہاؤ میں اضافہ سے دریا کے قریب ترین موجود دیہات کو خطرات کا سامنا ہے ۔ چوئنچ ، بمباغ ، جونالی کوچ ، سارغوز اور زیریں چترال کے مقامات کجو ، ایون ، جنجریت میں زمینات کو زبردست نقصان پہنچا ہے ۔ جبکہ کجو کے مقام پر گھروں کے بہہ جانے کا خطرہ موجود ہے ۔ چترال کے خوبصورت ترین گاؤں ایون کا ہزاروں ایکڑ زمین ایک مرتبہ پھر دریاء کے بہاؤ کی زد میں آیاہے ۔ اور زمینات و فصلوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے ۔ جبکہ گرمی کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ چترال کے تجربہ کار اور بزرگ شہریوں کا کہنا ہے ۔ کہ اگست بھی سیلاب کا مہینہ ہے ۔ اور سابقہ ادوار میں اس مہینے سیلاب آنے کی وجہ سے چترال کو کئی بار نقصان پہنچا ہے ۔ اس لئے لوگوں کو ہر گز غافل نہیں ہونا چا ہیے ۔ چترال میں باران رحمت کیلئے مسلسل دُعائیں مانگی جارہی ہیں ۔ لیکن چترال کے شہراور اطراف کے قریبی علاقے بارش سے تا حال محروم ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں