297

جناب ایڈیٹر صاحب۔۔۔۔خصوصی نیوز رپورٹ۔۔۔۔امیرجان حقانی

سرخی
قراقرام انٹرنیشنل یونیورسٹی نے پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات میں نقد انعامات تقسیم کردیے۔رپورٹ
ذیلی سرخیاں۔
میٹرک سائنس اور آرٹس کے پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات میں نقد انعامات تقسیم۔
اول پوزیشن لینے والے کو 25000، دوسری پوزیشن ہولڈر کو15000 اور تیسری پوزیشن ہولڈر کو 10000نقد انعام
بروقت رزلٹ کے اعلان سے طلبہ و طالبات کو ملک کے دیگر تعلیمی اداروں میں ایڈمشن کا حصول آسان ہوجائے گا
کے آئی اور محکمہ تعلیم گلگت بلتستان میں بہترین کوارڈینشن کی ضرورت ہے۔
کے آئی یو بورڈ طلبہ و طالبات کی بہتری کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے۔ڈاکٹر خلیل احمد
تمام ذمہ داروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ محمد عارف
گلگت(تجزیاتی رپورٹ: امیرجان حقانی سے)قراقرام انٹرنیشنل یونیورسٹی کے مشرف ہال میں ’’کیش پرائزتقسیم ‘‘کا پروگرام منعقد ہوا۔ جس میں کے آئی یو کے ایکٹنگ وائس چانسلر ڈاکٹر خلیل احمد نے سال 2017ء کے میٹرک آرٹس و سائنس میں پوزیشن لینے والے طلبہ و طالبات میں نقد انعامات تقسیم کیے۔ سال 2017ء کے منعقدہ امتحانات میں سائنس گروپ کے طالب علم حجت علی بن انور علی گلوبل اسکول دنیور نے 933 نمبر لے کر پہلی پوزیشن، ثاقب علی بن امداد علی گلوبل اسکول دنیور نے 918 نمبر لے کر دوسری پوزیشن جبکہ سبلین حیدر مرزا بن مرزاخان ،آغاخان سپورٹس کمیونٹی اسکول محمود آباد دنیور نے تیسری پوزیشن حاصل کی، اسی طرح آرٹس گروپ کی طالبہ فاطمہ بنت محمد حسن ، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول گھمبہ اسکردو نے 833نمبر لے کر پہلی پوزیشن،طاہرہ بتول بنت حسین،گورنمنٹ گرلزہائی اسکول سندس اسکردو نے 805 نمبر لے کر دوسری پوزیشن جبکہ شاہینہ پروین بنت بشیر احمد ، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول سندس اسکردو نے 803نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔کے آئی بورڈ میں پہلی دفعہ آرٹس گروپ میں گورنمنٹ اسکول کی طالبات نے تینوں پوزیشنیں حاصل کی۔ جبکہ سائنس گروپ میں تینوں پوزیشنیں پرائیوٹ اسکولوں کے طلبہ نے حاصل کی۔۔مشرف ہال میں کیش پرائز تقیسم کے عنوان سے منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈاکٹر خلیل نے کہا کہ قراقرام انٹرنیشنل یونیورسٹی بورڈ کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ بروقت امتحانات کا انعقاد کیا جائے۔اور شفاف طریقے سے بورڈ کے نظم و نسق کو چلایا جائے۔کے آئی بورڈ کے کنٹرولر عارف اور اسکی ٹیم نے مشرف ہال میں کیش پرائز تقسیم کی محفل کی میزبانی کی۔ کنٹرولر آف ایگزامینیشن عارف نے تمام اسٹاف اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔اس خصوصی تقریب میں ڈائریکٹر ایجوکیشن کالجز منظور کریم،ڈائریکٹر ایجوکیشن(پلاننگ) عبدالمجید خان،، ڈائریکٹر ایجوکیشن(ایڈمن) فیض اللہ لون ، جنرل منیجر آغاخان ایجوکیشن اسپورٹ گلگت اور تمام ڈپٹی ڈائریکٹرز ایجوکیشن نے شرکت کی۔سال 2017ء میں کے آئی بورڈ کے عملے کی انتھک محنت سے میٹرک کا رزلٹ برقت اعلان کیا گیا۔نمائندہ خصوصی سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی کنٹرولر ممتاز احمد نے کہا کہ کے آئی بور ڈ کے اسٹاف نے دن رات محنت کرکے میٹرک کے نتیجے کو بروقت تیار کیا اور دیگر امتحانی بورڈوں سے پہلے رزلٹ کا اعلان کیا۔ بورڈ اسٹاف نے ہفتہ اتوار کو بھی کام کیا جس کی وجہ سے بروقت نتائج کا اعلان ممکن ہوسکا۔کنٹرولر عارف نے کہا کہ ان کے اسٹاف نے انتھک محنت کی ہے جس کی وجہ سے امتحانات میں شفافیت کے ساتھ رزلٹ کا اعلان بھی ٹھیک وقت پر ممکن ہوسکا۔اس خصوصی پروگرام میں کے آئی یو رڈ کے ذمہ داران اعجازاحمد، ممتاز احمد اور محمدسلیم کے علاوہ دیگر اسٹاف نے بھی شرکت کی۔
یاد رہے قراقرام یونیورسٹی انتظامیہ اور بورڈ اسٹاف اگر ذمہ داری کا مظاہر ہ کرے تو آئندہ بھی میٹرک کے علاوہ ایچ ایس سی سی ا ور گریجویشن کا رزلٹ بروقت نکلنا ممکن ہے۔میٹرک کی طرح ایچ ایس سی سی اور گریجویشن اور ماسٹر لیول پر امتحانات میں پوزیشن لینے والے طلبہ و طالبات میں بھی انعامات تقسیم کرنے کی روایت ڈالنی چاہیے تاکہ طلبہ و طالبات کی حوصلہ افزائی ہو، اور جن اسکولوں کے طلبہ و طالبات نے پوزیشنیں لی ہیں ان کو بھی اعزازی سرٹیفکیٹ دیے جانے چاہیے اور کے آئی یو بورڈ کے عملے کو بھی سخت محنت اور چھٹی کے دنوں میں بھی کام کرنے کے عوض انعامات کے ساتھ اعزازی سرٹیفکیٹ دیے جائے تاکہ آئندہ بھی سسٹم میں شفافیت کے ساتھ تعلیمی امور کو بہتر سے بہتر بنایا جاسکے۔ اور طلبہ وطالبات بروقت رزلٹ کے فوائد سے مستفید ہوسکیں گے۔ ماضی میں ایسا بھی ہوا کہ رزلٹ لیٹ ہونے کی وجہ سے ملک کی مختلف یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں جی بی کے طلبہ و طالبات کو داخلوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔تعلیمی امور کو بہتر طریقے سے چلانے کے لیے قراقرام انٹرنیشنل یونیورسٹی اور محکمہ تعلیم گلگت بلتستان کے درمیان مکمل کوارڈینیشن اور اہم معاملات میں ہم آہنگی ہونا بھی ضروری ہے۔ جس کا لازمی نتیجہ طلبہ و طالبات کی بہتری کی شکل میں نکلے گا۔اب تک کا تجزیہ یہ ہے کہ محکمہ تعلیم گلگت بلتستان اور کے آئی یو بورڈ کے درمیان امتحانی اوردیگر تعلیمی امور کے حوالے سے اچھی کوارڈینیشن نہیں رہی ہے۔ اب توقعی کی جاسکتی ہے کہ تمام اہم معاملات میں دونوں اداروں میں بہترین تعلقات قائم ہوں اور تعلیمی نظم و نسق کو بہتر سے بہتر بنایا جاسکے۔مشترکہ پروگرام کے انعقاد کے تسلسل کو سنجیدگی سے آگے بڑھایا جانا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں