چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) چترال سے قومی اسمبلی کے سابق رکن اور 2018ء کے عام انتخابات میں جماعت اسلامی کی طرف سے قومی اسمبلی کے لئے نامزد امیدوار مولانا عبدالاکبر چترالی نے صوبائی حکومت کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آتہک موڑکھو ایریگیشن چینل کا منصوبہ اگر کسی دوسرے ضلعے کو منتقل ہوا تو اس کے انتہائی بھیانک نتائج برامد ہوں گے اور موڑکھو کی 40ہزار آبادی کی احتجاج پر امن وامان کی جو صورت حال پیدا ہوگی، وہ حکومت کی قابو سے باہر ہوگی۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں موڑکھو کے مغززیں ممبر ضلع کونسل مولاناجاوید حسین ، وائس چیرمین رحمت اللہ، قاری عزیزاللہ، میر ایوب خان، قاری عزیز اللہ، احمد خان، غلام محمد، محراب خان،محمد یونس ، احمد خان ، محمد ہاشم اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیاکہ ایشین ڈیویلپمنٹ بنک نے آتہک موڑکھو ایریگیشن چینل کی تعمیر کے لئے فنڈز کی فراہمی کا فیصلہ کرتے ہوئے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ سے اس کی فیزیبلٹی اسٹڈی بھی کرائی تھی لیکن اب کسی اور ضلعے کی با اثر شخصیات کی ایما پر اس منصوبے کو چترال سے منتقل کئے جانے کا فیصلہ ہوچکا ہے اور اس خبر سے موڑکھو میں صف ماتم بچھ گئی ہے کیونکہ پانی کی شدید اس علاقے کا سب سے بڑ ا مسئلہ ہے جہاں 10ہزار ایکڑ سے ذیادہ اراضی بنجر پڑی ہے او رابنوشی کا پانی دستیاب نہ ہونیے کی وجہ سے علاقے میں غربت کا دور دورہ ہے۔ مولانا چترالی نے کہا کہ