364

تحریک پاکستان اور اس کے بعد تعمیر پاکستان میں اقلیتی برادری اپنے مسلمان بھائیوں کے شانہ بشانہ شریک رہے ہیں/ خلیل جارج

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے مذہبی واقلیتی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی خلیل جارج نے کہا ہے کہ تحریک پاکستان اور اس کے بعد تعمیر پاکستان میں اقلیتی برادری اپنے مسلمان بھائیوں کے شانہ بشانہ شریک رہے ہیں اور کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا ہے اور میاں محمد نواز شریف وہ واحد لیڈر ہیں جس نے اقلیتوں کو ان کا حق اور مرتبہ دلانے میں خصوصی اقدامات کردی ہے اور موجودہ حکومت کے زیر اہتمام انتہائی سجیدگی اور تندہی سے ایسے خطوط پر کام جاری ہے کہ مختلف مذاہب کے پیروکار اقلیتوں میں پاکستان سے والہانہ محبت اور لگاؤ پیدا ہو اور اس کی تعمیر و ترقی میں مزید تندہی سے کام کریں اور دنیا کی منفرد تہذیب وثقافت اور مذہب کے حامل کالاش لوگوں کو قومی دھارے میں لانے کے لئے کام کا سہرا بھی موجودہ حکومت کے سر ہے۔ ہفتے کے روز کالاش ویلی بمبوریت کے مقام پر کالاش فیسٹول چیلم جشٹ ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزارت مذہبی امور نے کالاش اقلیت کو ایک الگ مذہب قرار دے دی ہے جو کہ ان کا دیرینہ مطالبہ تھا جس کے بعد ان کی پہچان کا مسئلہ بھی حل ہوگا جبکہ ان کے دوسرے مطالبات بھی ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے جنہیں وزیر اعظم کے نوٹس میں لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت بابائے قوم قائدا عظم کی اس ارشاد کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے کہ پاکستان میں موجود تمام مذاہب کے لوگ اس کے گلدستے میں پھول کی حیثیت رکھتے ہیں اور تمام مذاہب کے پیروکار وں کے ان کے حق دئیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کالاش لوگوں کی مستقل مزاجی اور اپنی تہذیب وثقافت اور مذہب سے والہانہ لگاؤ کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے نامساعد حالات کے باجود اپنی منفرد ثقافت کو قائم ودائم رکھے ہوئے ہیں ۔ خلیل جارج نے کہاکہ موجودہ حکومت نے دہشت گردی کا کمر توڑنے کے لئے اپریشن ضرب عضب شروع کردی اور دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی وجہ سے اب امن وامان بحال ہوگئی ہے جبکہ اقلیتی برادری نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہے۔ انہوں نے تہواروں کو منانے کے سلسلے میں 20لاکھ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا۔ اس سے قبل چترال سے صوبائی اسمبلی کے رکن سید سردار حسین شاہ نے کہاکہ کالاش قبائل چترال کے سب سے قدیم باشندے اور حکمران ہیں جن کا ایک تاریخی حیثیت ہے ۔ا نہوں نے کہاکہ کالاش تہذیب وثقافت کو محفوظ کرنے اور کالاش قوم کو پسماندگی کے دلدل سے نکالنے کے لئے ٹھوس اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے جن میں تعلیم کا سیکٹر سب سے ذیادہ توجہ کا طالب ہے۔ کالاش خاتون سید گل اور وزیر زادہ نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کالاش لوگوں کو درپیش مسائل کا ذکر کیا ۔ کالاش مردو خواتین نے اس موقع پر روایتی گانے گائے اور رقص پیش کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم خان نے کہاکہ کالاش تہوار چیلم جشٹ گزشتہ مہینے منعقدہوئی تھی اور اس کے تسلسل میں یہ تقریب اپنی نوعیت کی پہلی تقریب تھی جس میں تینوں کالاش وادیوں بمبوریت، بریر اور رمبور سے سینکڑوں کالاش لوگ شرکت کررہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں