335

شہزادہ خالد پرویز کا عین حلف برداری کے وقت گرفتاری سیاسی سازش ہے۔ ایم این اے چترال

ایون پانی ہنگامی بنیادوں پر فراہم کرنے پر ڈسٹرکٹ کونسل کے چیف کوارڈینیشن افیسر قادرناصر کی کوششوں کا خیرمقدم

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) ایون کے عوام نے علاقے میں سیلاب کے فوراً بعد پینے کا پانی ہنگامی بنیادوں پر فراہم کرنے پر ڈسٹرکٹ کونسل کے چیف کوارڈینیشن افیسر قادرناصر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ ان کی بروقت کاروائی سے علاقے کے عوام پریشانی سے بچ گئے ۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ابنوشی کے لئے پائپ کی فراہمی بھی اس علاقے کے عوام کے ساتھ ان کی خصوصی ہمدردی کا منہ بولتا ؑ ثبوت ہے جسے اہالیان ایون کبھی بھی فراموش نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مشکل اور مصیبت کی اس گھڑی میں ڈسٹرکٹ کونسل نے اہالیان ایون کا دل جیت لیاہے جبکہ پاک آرمی اور الخدمت فاونڈیشن نے بھی علاقے میں ریلیف کا کام سرانجام دیا ہے اور بمبوریت روڈ پر ستر فیصد سے ذیادہ کام مکمل ہوچکا ہے اور یہ روڈ عنقریب کھل جائے گا۔

شہزادہ خالد پرویز کا عین حلف برداری کے وقت گرفتاری سیاسی سازش ہے۔ ایم این اے چترال
چترال(نمائندہ ڈیلی چترال) آل پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ پر نومنتحب ممبر ضلع کونسل یونین کونسل دروش ون اور چترال کے ضلعی صدر شہزادہ خالد پرویز کے گرفتاری پر مقامی رہنماؤں نے حیرت کا اظہار کیا۔ چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں پارٹی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی چترال شہزادہ افتخار الدین، چیئرمین اورغوچ محمد حسین، سعید اللہ، محمد شان، نور چارویلو،منیر احمد اور بشیر احمد وغیرہ نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے ایک ہفتہ پہلے یہ انکشاف کیا تھا کہ خالد پرویز کو قومی احتساب بیورو گرفتار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نیب سمیت تمام عدالتوں کا احترام کرتے ہیں مگر سوالیہ نشان یہ ہے کہ ایک مخالف جماعت کے اہم رہنماء کو کیسے پتہ چلا کہ نیب کا عملہ خالد پرویز کو گرفتار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بمبوریت کے جائنٹ فارسٹ منیجمنٹ کمیٹی اگر جعلی ہو تو اس کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ (JFMC) کے ذریعے جنگلات کی جو کٹائی ہوئی ہے اس میں چالیس فی صد حصہ حکومت کو ملتا ہے جبکہ 60 فیصد حصہ مقامی رائلٹی مالکان میں تقسیم ہوتا ہے۔ حکومت نے اپنا چالیس فیصد حصہ پہلے سے لیا ہوا ہے جبکہ بقیہ ساٹھ فیصد پر مقامی رائلٹی ہولڈرز کا جھگڑا چل رہا تھا اور اس میں کوئی غبن بھی نہیں ہوا ہے ۔انہوں نے نیب حکام سے مطالبہ کیا کہ اس کیس کا غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے تاکہ اصل مجرم گرفتار ہوکر انکو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور جو لوگ بے گناہ ہے ان کو باعزت طور پر رہا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ شہزادہ محی الدین نے پچیس سال تک ایم این اے، ایم پی اے یا ضلعی کونسل کے چیئرمین، اور ضلعی ناظم رہ کر عوام کی خدمت کی ہے مگر اس کے خلاف ایک پیسے کی بھی کرپشن کا کیس نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد اس کیس کے اصل حقائق عوام کے سامنے آئیں گے اور شہزادہ خالد پرویز با عزت طور پر رہا ہوں گے۔ رکن قومی اسمبلی شہزادہ افتحار الدین نے کہا کہ میرے ساتھ وفاقی حکومت کی کوئی ضد نہیں ہے بلکہ میں وزیراعظم کا بہت مشکور ہوں کہ وہ چترال کی ترقی پرخاص توجہ دے رہے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی کے ساتھ ایک سیاسی سازش یا انتقامی کاروائی ہوسکتی ہے کیونکہ وہ ایک جماعت کے نامزد امیدوار کی حمایت کررہے تھے تاکہ وہ ضلع ناظم منتخب ہوجائے اور یوں لگتا ہے کہ یہ سب کچھ اس منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے کیا جارہا ہے مگر ہم پر امید ہیں کہ ضلع میں ہمارے نامزد امیدوار ضلع ناظم منتخب ہوکر اس پارٹی کی ضلعی حکومت بنے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں