252

چترال کے سیلاب سے متاثرہ 100 دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی کا عمل تکمیل کے مراحل میں ہے

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صوبہ بھر میں توانائی کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ صوبے میں مکمل شدہ پن بجلی کے چھوٹے منصوبوں کو متعلقہ کمیونٹی کے حوالے کیا جائے .وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ توانائی کے پانچویں سٹاک ٹیک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے .صوبائی وزیر برائے توانائی محمد عاطف خان،متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں ، سٹرٹیجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید ، پیڈو اور خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی اورمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی. اجلاس کو محکمہ توانائی کی ترجیحات، چوتھے سٹاک ٹیک اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد ، صوبے میں جاری توانائی کے منصوبوں اور پبلک سیکٹر سکیموں پر تفصیلی پریزینٹیشن دی گئی.اجلاس کو بتایا گیا کہ چین کے روڈ شو میں سات ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر چار کمپنیوں کے ساتھ ایم اویوز کئے گئے تھے جن سے مجموعی طور پر سات ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع ہے .تین کمپنیوں نے متعلقہ سائٹس کا وزٹ مکمل کرلیا ہے.وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ جن کمپنیوں کے ساتھ ایم اویوز ہو چکے ہیں اُن کے ساتھ باضابطہ ایگریمنٹ کی تیاری کی جائے اور منصوبے ہر لحاظ سے معاہدے کیلئے تیار ہونے چاہئیں . انہوں نے عندیہ دیا کہ ان منصوبوں کو جے سی سی کے آئندہ اجلاس میں معاہدوں کیلئے لے کرجائیں گے.اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں زیر تعمیر 356 مائیکروہائیڈرو پراجیکٹس میں سے 214مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 91 زیر تعمیر ہیں.مکمل شدہ منصوبوں کو کمیونٹی کے حوالے کرنے کے سلسلے میں دستاویزات تیار ہیں جن کی وزیراعلیٰ سے منظوری درکار ہے.وزیراعلیٰ نے اُصولی طور پر اس کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ حوالگی کا عمل جلد شروع اور مکمل کیا جائے.100 ایم ایم سی ایف گیس سے بجلی پیداکرنے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کے سلسلے میں معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں اور نظر ثانی شدہ پلان سٹرٹیجک سپورٹ یونٹ کو فراہم کردیا گیا ہے.رن آف کینال منصوبوں میں سے چار کا این او سی حاصل کرلیا گیا ہے .644 میگاواٹ کے منی مائیکرو ہائیڈرو پراجیکٹس منظوری کیلئے سی ڈی ڈبلیو کو بھیج دیئے گئے ہیں. وسطی اور جنوبی اضلاع کے 100دیہات اورچترال کے سیلاب سے متاثرہ 100 دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی کا عمل تکمیل کے مراحل میں ہے .وزیراعلیٰ نے ان دیہات کو بجلی کی فراہمی تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی .انہوں نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی مالی معاونت کے تناظر میں منصوبوں کی تفصیلات طلب کیں اور ضرورت کی بنیاد پر اضافی سکیمیں تیار کرنے کی ہدایت کی .انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ انکم ٹیکس کا کیس عدالت میں ہے جس کی ابھی تک سماعت نہیں ہوئی جبکہ سیلز ٹیکس کا کیس ٹریبونل میں زیر سماعت ہے.متعلقہ حکام نے اُمیدظاہر کی کہ کیسز کا فیصلہ حکومت کے حق میں آئے گا. خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی کے مختلف منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے بریف کرتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں پٹرولیم کے سات نئے کنسیشن بلاکس کی نشاندہ کی جاچکی ہے .لکی کے بلاک میں جلد کام شروع کرسکتے ہیں جس کے لئے متعلقہ فورم سے منظوری درکار ہو گی .علاوہ ازیں تیل اور گیس کے 28 بلاکس میں سے 27 پرکام جاری ہے.بتایا گیا کہ پورے پاکستان کا 53 فیصد تیل خیبرپختونخوا سے نکل رہا ہے.تیل اور گیس کے , 24 seepages کی نشاندہی ہو چکی ہے.وزیراعلیٰ نے کمپنی کے تحت سکیموں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی .انہوں نے کمپنی کو قابل عمل منصوبوں کے وسائل دینے کی یقین دہانی کرائی اور ہدایت کی کہ آئندہ جون تک کیلئے جتنے اخراجات چاہئیں اُن کا کیس تیار کرکے دیں. وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ توانائی کے منصوبوں کیلئے دستیاب وسائل کا کارآمد استعمال یقینی بنائیں . وسائل ضائع نہیں ہونے چاہئیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں