199

سی پیک سے ہونے والی اقتصادی ترقی نہ صرف مائیکرو لیول پر بلکہ عوام اور مقامی سطح پر بھی محسوس

سی پیک کے تحت بجلی کے منصوبوں پر بھاری سرمایہ کاری کے نتیجہ میں پاکستان میں بجلی کا بحران جلد حل ہو جائے گا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق سی پیک جو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کااہم حصہ ہے کے تحت پاکستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری کاتقریباً 60 فیصد توانائی کے منصوبوں کے لئے مختص ہے جن میں سے کچھ منصوبے تکمیل کے بعد آپریشنل ہو چکے ہیں اور باقی پر کام جاری ہے ، جس کے نتیجہ میں پاکستان میں بجلی کابحران بہت جلد حل ہوجائے گا۔ اپریل 2015ء میں چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران سی پیک کے تحت 56ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کے بعد سی پیک کالفظ پاکستان میں زبان زد عام ہو چکاہے جس کامقصد پاکستان کی گوادر بندر گاہ کو چین کے صوبہ سنکیان سے ملانا ہے۔ اس منصوبہ کی تکمیل پر چین کا خلیجی ریاستوں تک کافاصلہ 13ہزار کلومیٹر سے کم ہو کر صرف اڑھائی ہزار کلومیٹر رہ جائے گا جو 45دنوں کے مقابلہ میں صرف 10دنوں میں طے ہو گا۔ اس کے نتیجہ میں اشیاء کی نقل وحمل پر ہونے والے اخراجات میں بھی نمایاں کمی ہو گی۔ گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف کے دورہ بیجنگ اور اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کے دوران باہمی اعتماد کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے کہاکہ سی پیک کے نیتجہ میں ہونے والی اصل اقتصادی ترقی نہ صرف مائیکرو لیول پر بلکہ عوام اور مقامی سطح پر بھی محسوس ہو گی۔ اس منصوبہ کے تحت پاکستان کا زرعی شعبہ ، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کی دستیابی کے ذریعے تیزی سے ترقی کرے گا اور چونکہ یہ شعبہ روزگار کے سب سے زیادہ مواقع فراہم کرتا ہے۔ اس لئے پاکستان میں بیروزگاری کی شرح میں خاطر خواہ کمی ہو گی۔ حالیہ عرصہ کے دوران مغربی ذرائع ابلاغ کے ایک حصے نے سی پیک کے خلاف مہم شروع کی ہے تاہم پاکستان میں اس مہم کے کوئی خاص اثرات مرتب نہیں ہوئے اور مقامی لوگ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں سے بے حد خوش ہیں۔

تبصرے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں