255

سی پیک: چین کی 19 منصوبوں پر بینک قرضوں کی شکل میں سرمایہ کاری on ستمبر 29, 2017

اسلام آباد: سی پیک کے تحت چین نے زیادہ تر توانائی کے شعبے میں 19 منصوبوں پر بینک قرضوں کی شکل میں سرمایہ کاری کی ہے۔چینی سفارت خانے میں ذرائع کے مطابق یہ پاکستان کو دیئے گئے رعایتی قرضے شمار ہوتے ہیں جن میں چینی حکومت کی جانب سے خصوصی سبسڈی بھی شامل ہے۔ یہ پاکستان کے مجموعی غیر ملکی قرضوں کا ایک اعشاریہ ایک فیصد ہے جو پاکستان کی اقتصادیات پر کوئی بوجھ نہیں ہے۔پاکستان 18 ارب 50کروڑ ڈالرز کی مجموعی سرمایہ کاری پر چین کو 2024 تک 100 ارب ڈالرز واپس کرے گا۔ چار سال قبل پاکستان کا جی ڈی پی 3.6 فیصد تھا جو بڑھ کر 5.2 فیصد ہو گیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ سی پیک نے پاکستانی اقتصادیات کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔سفارت خانے کے ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے چینی بینکوں سے قرضے حاصل کیے جن کی واپسی کی حکومت پاکستان نہیں بلکہ یہی کمپنیاں ذمہ دار ہیں۔بعض نہایت اہمیت کے حامل بڑے منصوبوں جن میں گوادر کی بندرگاہ اور اسے ملانے والی موٹر وے، تعلیمی ادارے اور صحت کے ہنگامی مراکز کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں ان کے لیے بھی چین مفت معاونت فراہم کر رہا ہے۔مستقبل میں چین پاکستان بھر میں ایسے ہنگامی صحت کے مراکز قائم کرے گا۔ چین میں 20 ہزار پاکستانی طلبا زیر تعلیم ہیں ان میں بڑی تعداد کو اسکالر شپس حاصل ہیں۔سی پیک سے متعلق منصوبوں سے 60 ہزار پاکستانیوں کو روزگار ملا جب کہ 24 پاکستانیوں کو براہ راست ملازمتیں میسر آئیں جب کہ آئندہ مرحلے میں چین کی توجہ صنعتی پارکس تعمیر کرنے پر مرکوز رہے گی جن سے صرف چین ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک سے بھی سرمایہ کاری پاکستان میں آئے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں