231

موجودہ حالات میں حکومت مخالف تحریک پاکستان کی کمزوری کا سبب ہیں ۔۔۔۔سماجی کارکن عنایت اللہ اسیر

میاں نواز شریف کے بے انصافی سے اقتدار سے ہٹانے کے بعد موجودہ وزیرر اعظم نے انکے نقش و قدم پر چل کر پاکستان کو ملکی اور بین ا لا قوامی طور پر سنبھالا دیا ہے

حادثاتی طور پر مرکزی حکومت میں بحیثیت وزیر اعظم مقرر ہونے والے شاہد خاقان عباسی نے میاں نواز شریف صاحب کے نقش و قدم پر چلتے ہوئے ان کے اعلان کردہ منصوبوں پر عمل درامد کا آغاز کر دیا ہے جو قابل تحسین اور قابل داد ہیں ۔ پہلے قدم پر چترال گرم چشمہ ہائی وئے کیلئے 8 ارب پچاس کروڑ کے کثیر رقم کی منظوری پر چترال کے تمام باشندے موجودہ وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کی حکومت کے مشکور ہیں اور امید رکھتے ہین کہ دیگر اعلان کردہ تمام میگا پراجیکٹس کے تعمیر کیلئے بھی بہت جلد مر کزی حکومت رقوم فراہم کرکے نواز شریف کے وعدوں کی تکمیل کرکے سرخ روئی حاصل کرے گی۔ کلاش ویلز سے چترال ، بونی سے تور کہو اور بونی سے شندور اور اویر سے تریچ کے اہم روڈز جو چترال کی ترقی کیلئے سنگ میں کی حثیت رکھتے ہیں ۔ان کے لئے بھی اقدامات کے اعلان کے چترال کے باشندے شدد کے انتظار کر رہے ہیں۔
چترال گاؤں دروش اور آیون کیلئے گیس پلانٹس کی تعمیر کیلئے زمینات کی فراہمی کی خیر مشرق میں آچکی ہے اور زمینات کی خریداری کا عمل شروع کیا جا چکا ہے جو نہایت اچھا قدم ہے مرکزی حکومت بین الاقوامی اور داخلی اور علاقائی بے انصافیوں کے دیگر گون حالات میں PTI کے بے تکے الزامات اور اجتماعی یلغار کینیڈین دار امدی زبان دراز دنگا فساد کے ماہرلاہور ہائیکورٹ سے سند یافتہ، لال حویلی کے معصوم منفرد عوامی نمائندے کے زبان درازیون کے ماحول میں جس طرح سرعت سے نئے کابینے کو لیکر عملی کام کا آغاز کیا ہے۔ وہ بہت جلد پاکستان کے استحکام مضبوطی سرخروئی اور بین الاقوامی طور پر پھر سے اپنے مقام حاصل کرے گا۔
PPP نے میثاق جمہوریت کے وعدہ و عید اور شہید بے نظیر بھٹو کے وسخط کے جس طرح دھجیاں بھکیر دی ہیں۔اس کے اثرات 1000 ووٹ کی صورت میں ppp کو مل چکا ہے ۔ محترم بلاول بھٹو کی انکھیں کھولنے کیلئے یہ کافی ہے ۔ PPP کی ساکھ جمہوری اداروں کے مظبوطی میں مضمر ہے۔
پاکستان کے منظم ترین جماعت دیانت حداقت اور بے داغ ہونے کا سرٹیفیکیٹ یافتہ اسلامی جماعت کو بھی اس کے پاکستان دوست ، اسلامی پسند ایٹمی دھماکہ اور PEC C کی تعمیر ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے عملی کام کرنے والے مسلم لیگ ن کی حکومت کی عدالتی اور جلسے جلوسوں میں بے تکے مخالفت کا نتیجہ اس کے 499 ووٹ کی صورت میں عوام میں نا پسند دیدگی کی صورت میں مل چکا ہے ۔ ممکن ہے کہ عقل کی ناق لیکر PPP اور جماعت اسلامی PTI کے جمہوریت دشمنی تحریک کا حصہ بننے سے گریز کریں گے ورنہ نہ رہیگا بانس بہ بجے گی بانسری کی صورت میں آمریت کے سائے میں پلنے بڑنے والی PTI کے ہاتھوں ملک بچوں کا کھلونا بن جائیگا۔
اس وقت امریکہ کے ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کے جمہوری طور پر منتخب وزیراعظم سے ملاقات نہ کرنے کا سبب بھی PTI ، PPP اور جماعت اسلامی کا بے موسم مینڈیٹ یافتہ جمہوری حکومت کے خلاف تحریک اور بد قسمتی سے ہمارے عدالت اعلی کا بے انصافی پر مبنی ظالمانہ فیصلہ ہے جس نے پاکستان کو پوری دنیا میں بے قو قیر کر دیا ہے۔
اس لئے پاکستان کے تمام سیاسی جماعتوں کو بہت جلد ایک پلیٹ فارم پر ا کر 2018 تک کے وقفے میں دفاع پاکستان کے ایجنڈے پر ایک ہونا ہوگا۔ نواز شریف کو نا اہل قرار دلواکر ان کی حکومت کے مخالف قوتوں کا ارمان پورا ہو چکا ہے ۔ لہذا مزید ہنگامے ، احتجاج صرف اور صرف پاکستان کو کمزور کرنے کا سبب ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں