216

حکومت صوبے بھر میں شاملات اور متنازعہ اراضی کے مسائل جلد از جلد اور مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی خواہش مند ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حکومت صوبے بھر میں شاملات اور متنازعہ اراضی کے مسائل جلد از جلد اور مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی خواہش مند ہے تاکہ اس سلسلے میں عوامی شکایات، مقدمات، مسائل اوردیگر قانونی وانتظامی پیچیدگیوں کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہو اور عوام کو ہر سطح پر سہولیات ملتی ہوئی نظر آئیں انہوں نے کہا کہ پٹوار سسٹم کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل مکمل ہونے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ سے یہ مشکلات ازخود حل ہوں گی۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ضلع کوہاٹ کے علاقوں چمبائی،جرما اور کنڈیالی کی متنازعہ اراضی سے متعلق معاملات سلجھانے کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں کوہاٹ کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے علاوہ چیف سیکرٹری محمد اعظم خان، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ڈپٹی کمشنر کوہاٹ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ اراضی کے تنازعات بلاتاخیر حل ہونے چاہئیں کیونکہ تاخیر کی صورت میں یہ امن و امان کے مسائل کو جنم دینے، مقامی جھگڑوں اور خون خرابے کا باعث بھی بن جاتے ہیں جسکی صوبائی حکومت کبھی اجازت نہیں دیگی انہوں نے کہا کہ جرما، چمبا اور کنڈیالی کے اراضی مسائل کا حل بھی فوری ہونا چاہئے جس کیلئے علاقے کے ارکان اسمبلی اور مقامی انتظامیہ کو غیرجانبدار مگر موثر کردار ادا کرنا وقت کی ضرورت ہے وزیراعلیٰ نے ان مسائل کے حل کیلئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا اور اسے معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کے بعد اپنی سفارشات جلد از جلد پیش کرنے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ عوام بالخصوص غریب لوگوں کو ریلیف کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے جبکہ اراضی سے متعلق معاملات میں یہ بات بھی ناگزیر ہے کہ حقدار کو ان کا حق ملے اور اراضی غلط ہاتھوں یا کسی مافیا کے قبضہ میں نہ چلی جائے اس بارے میں حکومت کا طرز عمل انتہائی محتاط ہونا ضروری ہے عوام کیلئے حکومت کا کردار ماں اور باپ کی طرح ہونا چاہئے تا ہم حکومت کسی غلط کام پر چشم پوشی یا خاموش تماشائی کا رویہ اختیار کرنے کی بجائے اس کی اصلاح اور بہتری کی پابند ہے .

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں