278

چترال میں حالیہ سیلاب میں پبلک ہیلتھ کے ایک سو چالیس واٹرسپلائی سکیموں کو نقصان پہنچا ہے۔نظام الدین

چترال (محکم الدین ) سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا نظام الدین نے کہا ہے ۔ کہ چترال میں حالیہ سیلاب میں پبلک ہیلتھ کے ایک سو چالیس واٹرسپلائی سکیموں کو نقصان پہنچا ہے ۔ جن میں سے کم نوعیت کی سکیموں کو بحال کر دیا گیا ہے ۔ جبکہ زیادہ نقصان شدہ سکیموں کو زیادہ بہتر طریقے سے مکمل کرنے کی کو ششیں جاری ہیں ۔ اور ہم یہ چاہتے ہیں ۔ کہ ان منصوبوں کو اس ترتیب سے مکمل کیا جائے ۔ تاکہ آیندہ خدا نخواستہ سیلاب کی صورت میں لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ایون کے مقام پر لوگوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں ایکسین پبلک ہیلتھ محمد یعقوب ، ایس ڈی اوز ضیاء ا لرحمن و ارشد اقبال کے علاوہ اے این پی چترال کے سابق صدر سید مظفر علی شاہ ، نو منتخب ضلع اور تحصیل کونسلرز معروف کاروباری شخصیت محبوب اعظم اور علاقائی معززین کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں پبلک ہیلتھ سکیموں کی صحیح طور پر انجام دہی کیلئے اُن کے پاس ایک بااعتماد اور فعال ٹیم موجود ہے ۔اب موجودہ ٹیم احسن طریقے سے یہ منصوبے انجام دینے کی اہلیت رکھتی ہے ۔ اس سے قبل ذمہ د ار افراد نہ ہونے کے باعث مسائل پیدا ہو رہے تھے ۔سیکرٹری پبلک ہیلتھ نے کہا ۔ کہ ستمبر کے آخر تک چترال میں سب انجینئرز کی کمی پوری کی جائے گی ۔ جس کے بعد تمام منصوبوں پر نگاہ رکھنا آسان ہو جائے گا ۔ حکومت کے پا س فنڈ کی کوئی کمی نہیں ۔ اور عوامی مفاد کی جو بھی سکیم قابل عمل ہو ۔ اُس کی تعمیر کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کی تاریخ میں اتنا بڑا سیلاب نہیں آیا ۔ جس سے زندگی اتنی بڑی سطح پر مفلوج ہوئی ہو ۔ خصوصا پینے کا پانی جس پر انسانی زندگی کا وجود قائم ہے ۔لوگ اُس کے بوند بوند کو ترس رہے ہیں ۔ چترال کا سپوت ہونے کے ناتے اُن سے یہ نہیں دیکھاجا تا ۔اس لئے چترال کے چھوٹے بڑے تمام منصوبے ہر صورت اپنی اصل حالت پر لائے جائیں گے ۔ انہوں نے عوامی مطالبے پر پبلک ہیلتھ کے ایکسین اور دیگر ذمہ داروں کو ہدایت کی ۔ کہ پائپ لائنوں کو غیر محفوظ مقامات سے گزارنے سے احتراض کیا جائے ۔ خصوصا ایون نالے کے اندر سے پائپ لائن بچھانے کی بجائے آٹانی نہر اور غوچھار کوہ نہر کے ساتھ ساتھ لائن بچھائی جائیں ۔ سیکرٹری نظام الدین نے کہا۔ کہ ایون میں سولر بیسڈ ٹیب ویل اور کنواں کے ذریعے بھی لوگوں کو پانی کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔تاہم کنواں کے پانی ٹیسٹ کے مراحل سے گزار کر ہی اُن کی کھدائی کی جائے گی ۔ قبل ازین ویلج ناظم مجیب الرحمن نے ایون کے پانی اور دیگر مسائل پر روشنی ڈالی ۔ جبکہ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل عمادالحق اور آصف رضا نے مہمانوں کیلئے ا ستقبالیہ کہے ۔۔ بعد آزان سیکرٹری پبلک ہیلتھ نے کالاش ویلی بمبوریت کا دورہ کیا ۔ اور متاثرین سے ملے ۔ اس موقع پر ودوس ، پہلوناندہ ،اونگ ، مٹنگی، کندیسار ،برون وغیرہ علاقوں کے متاثرین نے پائپ لائینوں کی بحالی کے سلسلے میں درخواست پیش کئے ۔ جن پر سیکرٹری نے فوری طور پر ایکسین پبلک ہیلتھ کو سروے کرکے پائپ فراہم کرنے کے احکامات دیے ۔جبکہ کراکاڑ میں پبلک ہیلتھ کے ملازم عبدالمتین کو فوری طور پر ایم پی بھنڈارا کے تعمیر کردہ واٹر ٹینکی میں ڈیوٹی سر انجام دینے کا حکم دیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں