226

انسانیت کو بچاتے موت کو گلے لگا لینے سے مجھے خوف محسوس نہیں ہوتا، رافیہ قسیم بیگ

رافیہ قسیم بیگ 24 جنوری 1987ء کو خیبر پختونخوا کے شہر پشاور میں پیدا ہوئیں، انہوں نے میٹرک اور ایف اے پشاور سے کیا، ایف اے کرنے کے بعد فضائیہ ڈگری کالج پشاور سے بی اے کیا۔ انہوں نے آئی آر میں ایم اے پشاور یونیورسٹی سے کیا، اسکے علاوہ ایم ایس سی اکنامکس بھی ہیں اور ایل ایل بی بھی کر رہی ہیں۔ وہ پشاور پولیس کمپلینٹ سیل میں کمپلینٹ رجسٹریشن آفیسر کے طور پر کام کرنے کیساتھ ساتھ بم ڈسپوزل یونٹ کی ٹریننگ مکمل کرنے کے بعد بی ڈی یو کا حصہ بھی ہیں۔ انکو کانسٹیبل رینک میں یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ایشیاء کی تاریخ میں پہلی خاتون ہیں، جو بم ڈسپوزل یونٹ کا حصہ ہے۔ اب تک وہ 3 سے 4 بم ناکارہ بنا چکی ہیں، وہ راکٹ لانچر اور ایل ایم جی گن بنا کسی ٹریننگ کے دہشتگردوں کے مقابلے میں چلا چکی ہیںانہوں نے اپنے پیغام میں کہاکہ پاکستانی خواتین کو میری طرف سے یہ پیغام ہے کہ اپنے اوپر اعتماد کریں، ہمیشہ خدا کی رضا اور انسانیت کی خدمت کیلئے کام کریں، خدا کا ڈر ہمیشہ دل میں ہو تو خواتین کو آگے بڑھنے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی، اپنے ملک، اپنے پاکستان کے ساتھ پیار کریں، ہم ہی سے ہمارے ملک کی عزت ہے۔ اگر میں ایک رافیہ قسیم بن کر پاکستان کی تاریخ بدل سکتی ہوں تو آپ سب مل کر بہت کچھ کر سکتے ہیں، اپنے اندر کی چُھپی صلاحیتوں کو استعمال کریں، پاکستان کی ترقی اور ملک کا نام روشن کرنے میں اپنا کردار ادا کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں